Eid Ka Chand is also a very unique, Interesting and Entertaining story about rude hero cousin based best urdu novel.
Harika Demir has written a variety of urdu novels and has large number of fans waiting for new novels.
Harika Demir novels are published in episodic on every month at various platforms furthermore online released. We have compiled a list of all the best famous urdu novel writers. Just click on the download link below novel will open automatically.
Eid ka chand was her first novel from which she gain huge popularity. Her first project which give so much success and give her identity in Novel World
Eid Ka Chand By Harika Demir
Download
Sneaks No : 1
رانیہ آئیم سو سوری ڈارلنگ مجھے بلکل بھی آئیڈیا نہیں تھا کہ ڈنر تم نے ریڈی کیا ہے پلیز یار ساری رات منتیں کرتا رہا ہوں اب تو مان جاو ۔۔۔ شہیر رانیہ کے دونوں ہاتھ تھامے اسکے ساتھ بیڈ پہ بیٹھا ہوا تھا
بابا۔۔۔۔۔ امی ۔۔۔ دیکھیں احد کو کیا ہوگیا ہے ۔۔۔ کوئی سن رہا ہے ۔۔۔امی۔۔۔۔ شہیر۔۔۔۔۔۔اس سے پہلے کے وہ کوئی جواب دیتی نرمین کی روتی ہوئی آواز پر شہیر نے بنا جوتا پہنے فوراً دروازہ کھولا اور سامنے روم کی طرف بھاگا رانیہ بھی اسکے پیچھے تھے
احد پلیز آنکھیں کھولو ۔۔۔۔ نرمین احد کا سر اپنی گود میں رکھے رو رہی تھی
کیا ہوا۔۔۔۔ شہیر بھاگتا ہوا اندر آیا اس وقت شرم جھجک کو ایک سائیڈ پہ رکھے ہوئے پوچھ رہا تھا شہیر نے احد کی شرٹ جو کہ صوفے کے پاس گری پڑی تھی اٹھا کر بیڈ کے پاس آیا تو نرمین فوراََ وہاں سے اٹھ گئی
کیا ہوا ۔۔۔۔
کیا ہوا احد کو امی اور بابا بھی پریشان تھے احد کو دیکھ کر پوچھنے لگے
پتا نہیں امی دیکھیں نا کتنا تیز بخار ہے آنکھیں تک نہیں کھل رہی نرمین بتاتے ہوئے فرزانہ بیگم کے گلے لگ کر رونے لگی
میری بچی ۔۔۔ روتے نہیں ہیں وہ دیکھو تمہارے بابا ڈاکٹر کو کال کر رہے ہیں ۔۔۔۔
Sneaks No : 2
نرمین واٹس رانگ ود یو۔۔۔۔ احد لہجے میں خفگی لیے بولا
احد تم ایسے کیسے سو سکتے ہو۔۔۔ نرمین جواب دینے کی بجاے الٹا سوال کرنے لگی
کیا مطلب کیسے سو سکتا ہوں جیسے روز سوتا ہوں ویسے ہی۔۔۔۔ احد نے سادہ سے لہجے میں جواب دیا
احد تمہیں کچھ آئیڈیا ہے آج تم نے سب کے سامنے ہمارے ہنی مون پہ جانے کی بات کی ہے.... نرمین احد کو یاد دلاتی ہوئی بولی
نرمین ہماری شادی ہوچکی ہے اور اس طرح کی بات کسی بھی میرڈ کپل کے لیے نارمل ہے یعنی کزنز دوست وغیرہ یہ سب کہہ ہی دیتے ہیں اب میں سب کے سامنے انکار کر دیتا تو امی اور بابا پھر ٹینشن میں آجاتے تمہیں اچھی طرح پتا ہے بابا ہارٹ پیشنٹ ہیں ۔۔۔۔ احد نرمین کو سمجھاتے ہوے بولا
اور میں ۔۔۔۔ نرمین سوالیہ انداز میں بولی
کیا مطلب تم۔۔۔۔۔نرمین تم آخر کہنا کیا چاہتی ہو پلیز تم جو بھی کہنا چاہتی ہو جو بھی سوچتی ہو یا کچھ بھی ہمارے ریلیشن کو لے کر اگر کوئی بات ہے تو کھل کر بولو میں تمہاری پہیلیوں کو سمجھ نہیں پا رہا ۔۔۔ احد اٹھ کر بیٹھتا ہوا بولا
یہی تو پرابلم ہے مجھے خود نہیں سمجھ آتی مجھے نہیں پتا مجھے کیا ہے بس کچھ ہے مجھے ۔۔۔۔ نرمین بے بس لگ رہی تھی
اگر تم میری وجہ سے پریشان ہو تو میں چلا جاتا ہوں یعنی میں تمہارے روم میں سو جاتا ہوں بلکہ میں صوفے پہ سو جاتا ہوں دوسرے روم میں کوئی دیکھ لے گا تو مسلہ ہوگا ۔۔۔ احد بستر سے اٹھتا ہوا صوفے کی جانب چل پڑا
احد۔۔۔۔۔ واپس آو میں نے تمہیں یہ تھوڑی کہا ہے ۔۔۔احد کو جاتا دیکھ کر نرمین روٹھے ہوئے انداز میں بولی
نرمین ۔۔۔۔ احد نرمین کو خفگی سے دیکھتا ہوا واپس بیڈ پہ آکر لیٹ گیا
ایک تو مجھے ویسے نیند نہیں آرہی اوپر سے تم نے باتوں میں لگا لیا ۔۔۔ نرمین کچھ دیر خاموش رہنے کے بعد پھر سے شکوہ کرنے لگی
لیکن اب کی بار احد نے قسم کھا لی تھی کہ وہ اسے جواب نہیں دےگا ۔۔۔
Sneaks No : 3
کہیے آفیسر سب خیریت تو ہے نا اس وقت آپ یہاں ۔۔۔ شہیر نے پولیس آفیسر سے پوچھا جن کے ساتھ دو تین لوگ اور بھی موجود تھے
یہ احد ابراہیم کا گھر ہے نا ۔۔ آفیسر نے پوچھا
جی یہ احد کا گھر ہے چھوٹا بھائی ہے میرا کیا ہوا آفیسر احد۔۔۔ احد ٹھیک تو ہے نا ۔۔۔ شہیر احد کا نام سنتے ہی پریشان ہو گیا دوسری طرف کھڑی نرمین رانیہ کو دیکھنے لگی رانیہ نے نرمین کا ہاتھ پکڑ کر اسے وہاں جانے سے روک لیا
یہ کچھ چیزیں ہیں دیکھیں کیا آپ پہچانتے ہیں ان چیزوں کو ۔۔۔ آفیسر نے اپنے جونیئر کو اشارہ کیا تو اس نے دو تین ٹرانسپیریٹ بیگز لا کر ٹیبل پہ رکھ دیے ایک میں جلے ہوئے کپڑے موجود تھے ایک میں ریسٹ واچ اور والٹ تھا
یہ۔۔۔۔ یہ سب چیزیں ۔۔۔۔ شہیر کو احد کا آج صبح والا حلیہ یاد آنے لگا
یہ چیزیں یہ۔۔۔۔ کیا مطلب ہے ان سب کا احد کہاں ہے ۔۔۔احد کہاں ہے آفیسر میرا بھائی کیا ہوا ہے اسے ۔۔۔شہیر کی آنکھیں نم ہونے لگیں تھی آواز لڑکھڑانے لگی تھی
موٹروے سے پہلے انکی گاڑی کا ٹائر پھٹنے سے دھماکا ہوا ہے شاید کوئی ایسی چیز تھی گاڑی میں لائڑ پیٹرول یا کچھ ایسا جسکی وجہ سے فوراً آگ لگ گئی چیزیں تو آپ پہچان چکے ہیں فلحال آپکو ہمارے ساتھ چلناہوگا ہاسپٹل باڈی کا ڈی این اے ہوگا اور پولیس اسٹیشن میں آکر آپکو اپنی اسٹیٹمنٹ بھی دینی ہوگی
Sneaks No : 4
نہیں ۔۔۔ پری نے سیڈ ایموجی کے ساتھ جواب دیا
جھوٹی ۔۔۔۔ جواب موصول ہوتے ہی اس نے خود کو آگاہ کیا اور پھر اپنی مسکراہٹ دباتے ہوے فون کی گیلری میں سیو کی ہوئی پکس کو دیکھنے لگا ایک جگہ دال گوشت کے ساتھ روٹی کی تصویر تھی جسے اس نے فوراً سینڈ کیا اور ٹائپ کرنے لگا
بابو آ۔۔۔۔۔ کرو ۔۔۔ اور یہ میسج ٹائپ کرتے ہوئے اسکی اپنی ہنسی چھوٹ گئی
اور پری نے بھی بنا وقت ضائع کئے ایک اسٹیکر سینڈ کیا جس میں کارٹون اپنا منہ کھولے کھانا مانگ رہا تھا
آ۔۔۔۔۔۔ پری نے ساتھ میں میسج بھی کر ڈالا
جسے پڑھ کر وہ ہنستے ہوئے صوفے سے نیچے گر پڑا
احد۔۔۔۔۔ اچانک بابا کی گرجدار آواز پر اسکی ہنسی کو بریک لگ گئی تھی
احد کو بابا کی آواز پر اپنی پوزیشن کا احساس ہوا تھا
سس۔۔سوری بابا ۔۔۔ احد نے جلدی سے اٹھتے ہوئے کہا اور موبائل پینٹ کی پاکٹ میں ڈالتا ہوا واپس اپنی جگہ پر بیٹھ گیا
عقل نام کی چیز ہے تم میں ۔۔۔۔ احد کے بابا نے اسے گھورتے ہوئے پوچھا
احد نے ایک نظر دوسرے صوفے پر بیٹھی نرمین اور سدرہ پر ڈالی جو منہ پر ہاتھ رکھے اپنی ہنسی دبائے بیٹھی تھیں
کیا اب تم یہ بھی ان دونوں سے پوچھ کر بتاو گے ۔۔۔ بابا ( ابراہیم اقبال) کا پارا مزید ہائی ہوا
نن۔۔۔نہیں بابا ۔۔۔
کیا عقل نہیں ہے یا یہ تم ان سے پوچھ کر نہیں بتاو گے۔۔ بابا نے احد کی بات کاٹتے ہوئے پوچھا
اس بار نرمین اور سدرہ خود پہ کنٹرول نہ رکھ سکی اور ہنسنے لگیں اور انہیں ہنستا دیکھ کر بابا بھی ہنسنے لگے چاہے نرمین انکی بھتیجی تھی لیکن انہوں نے کبھی بھی اس میں اور اپنے بچوں میں فرق نہیں کیا تھا