Urdu Novelians was started in February 2021 with the goal to provide free novels to Urdu Readers. It is like a virtual library, where you can browse and read your choice of novels.
Urdu Novelians start a journey for all social media writers to publish their writes in order to test their writing abilities.
Urdu Novelians presents a new age difference based, rude hero based, haveli based and love story based urdu romantic novel.
Birqish is also a very unique, Interesting and Entertaining story about rude hero cousin based best urdu novel.
Kitab Chehra has written a variety of urdu novels and has large number of fans waiting for new novels.
Kitab Chehra novels are published in episodic on every month at various platforms furthermore online released. We have compiled a list of all the best famous urdu novel writers. Just click on the download link below novel will open automatically.
Eid ka chand was her first novel from which she gain huge popularity. Her first project which give so much success and give her identity in Novel World
Most Attractive Sneak Peak Of Birqish By Kitab Chehra
"سنائی نہیں دے رہا تمہیں کب سے پکار۔۔۔"شعیب نے جھٹکے سے اسکا رخ اپنی جانب کیامگر لفظ منہ میں ہی رہ گئے۔وہ نم آنکھیں لیے خالی خالی نظروں سے اسے دیکھ رہی تھی۔اسکی حالت پر وہ بھونچکا ہی تو گیا تھا۔
"کیوں رو رہی ہو عنایہ۔۔"اسکی بات کا بغیر کوئی جواب دیے بازو چھڑا کر آگے بڑھنے لگی مگر اسنے دوبارہ اپنے سامنے کیا
"کچھ پوچھ رہا ہوں کیوں رو رہی ہو اور ایسے اکیلی کیا کررہی ہو یہاں"اس بار قدرے سخت لہجے میں بولا اسکی یہ حالت شعیب وجاہت کو جھنجھوڑ کررکھ گئی تھی۔یکدم ہی وہ پھوٹ پھوٹ کر رونے لگی۔
"آؤ میرے ساتھ۔۔۔"اسکا ہاتھ پکڑتا سڑک کے کنارے رکی اپنی کار کی جانب بڑھ گیا۔وہ اس اسٹریٹ پر عبیر کے فیوریٹ ریسٹورنٹ سے آئسکریمز لینے آیا تھا مگر اسے اس طرح بغیر ڈرائیور اور کار کے تنہا چلتا دیکھ حیران رہ گیا تھا۔
"اب بتاؤ مجھے کیا بات ہے۔۔"اسے اپنے ساتھ فرنٹ سیٹ پر بیٹھادیا۔
"مجھ۔۔مجھے گھر جانا ہے۔۔"اپنی حالت پر قابو پاتی آہستہ سے بولی
"میں چھوڑ آؤں گا۔۔بتاؤ مجھے کیا ہوا ہے۔۔"اسکی سرخ پڑھتی آنکھوں کا بغور جائزہ لے رہا تھا۔
"کچھ نہیں بس کار اسٹارٹ نہیں ہورہی تھی۔۔۔میں خود چلی جاؤں گی۔۔"لب کاٹتے کار کا ڈور کھولنا چاہا مگر شعیب چائلڈ لاک گا چکا تھا۔
"جب تک بتاؤ گی نہیں جانے نہیں دونگا"اسکے قطعیت بھرے انداز پر عنایہ کی آنکھوں میں ایک بار پھر آنسو جھلملانے لگے
"آپ بھی مجھ پر اپنی مرضی تھوپ دیں میرے ماما بابا کی طرح۔۔کسی کو میرا خیال نہیں میری فیلنگز کی پرواہ نہیں۔۔وہ۔۔"وہ ایک پل کے لیے رکی تھی
"وہ کہنے کو تو میرے باپ ہیں مگر انہیں یہ احساس نہیں کہ۔۔کہ میں اکیلی ہوں مجھے بھی ان کی ضرورت ہے۔۔ماما اب تک نہیں لوٹیں۔۔۔ مگر وہ یہاں اپنی دوسری بیوی کےساتھ اپنے بچوں کی برتھ ڈے سیلیبریٹ کررہے ہیں"سسکتے ہوئے اپنے دل کے غم مزید نہ چھپاسکی تھی۔شعیب تاسف سے اسے دیکھ رہا تھا اور آج احساس ہوا تھا کہ وہ نشے جیسی برائی کی کیوں عادی بنی تھی۔کیا بھی ماں باپ کبھی اپنی سگی اولاد سے اسطرح لاتعلقی اختیار کرتے ہیں۔۔یہ کس قسم کے انسان تھے۔اسے جی بھر کر ان پر طیش آیا تھا۔سختی سے اپنے جبڑے بھینچ گیا۔
"اگر۔۔اگر ان کی زندگیوں میں میری جگہ نہیں تھی تو کیوں پیدا کیا مجھے مار دیتے یا کہیں پھینک کر آجاتے۔۔۔"
"ششش۔۔بس۔۔لو پانی پیو۔۔"نرمی سے اسکا ہاتھ تھامتے پانی کی بوتل قریب کی عنایہ نے یکدم چونک کر اسے دیکھا۔وہ چہرے پر نرم تاثرات لیے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔اسے نجانے کیوں یکدم شرمندگی نے آگھیرا نجانے کیا کیا بولتی چلی گئی اپنی بےخبری میں۔۔
"آئی۔۔آئی ایم سوری۔۔میں چلتی ہوں اب"خفت سے سرخ پڑھتے دروازے کے لاک پر ہاتھ رکھا مگر شعیب ایک بار پھر روک چکا تھا۔
"کہہ رہا ہوں نا میں چھوڑ دونگا۔۔"اس کے نرم لہجے پر عنایہ کی آنکھوں میں حیرانگی سی در آئی
"آئی ایم سوری میں۔۔نجانے کیا کیا کہہ گئی مجھے۔۔"
"اٹس اوکے۔۔مجھے برا نہیں لگا عنایہ۔۔اگر آئندہ بھی دل ہلکہ کرنا چاہو تو مجھ سے شیئر کرسکتی ہو"اسکا چہرہ دیکھتے سنجیدگی سے بولا اور کار اسٹارٹ کردی۔چند پل حیرت و استعجاب میں مبتلا اسے دیکھتی رہی پھر لب کاٹتی پانی کے چھوٹے چھوٹے گھونگٹ لینے لگی مگر دل میں خود کو ملامت کرنا نہیں بھولی تھی۔
CLICK BELOW THE DOWNLOAD LINK TO GET YEH RISHTEY HAIN PYAR KE BY PARISHEY
Download
CLICK BELOW THE MEDIAFIRE DOWNLOAD LINK TO GET DOWNLOADED LINK OF NOVEL
Mediafire Download Link
CLICK BELOW THE BEST NOVELS WEBSITE LINK TO GET VAST COLLECTION OF BEST NOVELS
Best Novel Website