Phir Zindagi Muskurai by Farzana Mughal Complete PDF - Urdu Novelians

Urdu Novelians

Novel Name:Phir Zindagi Muskurai
Writer:Farzana Mughal
Category:Forced Marriage, Doctor Based

Most Attractive Sneak Peak Of Phir Zindagi Muskurai By Farzana Mughal

"What are you doing? Where are you taking me?" Sara could not understand this sudden action.


And the few servants who were in her house were also not visible at that time.


"I am going to answer your divorce." Saying in a meaningful tone, he took Timura into his bedroom. Letting go of her wrist, Timura locked the door.


"Timur" Sara's voice was choked somewhere in her throat. It was only for a moment that she was shown the mirror of reality. She stood in her place, stunned.


The man standing in front of her was no stranger, but her guardian and legal owner.


A meaningful silence prevailed in the bedroom. Seeing Timura's expression, her heart was now trembling like a dry leaf.


"T...T... If you do something like that, I will give my life... * The meaningful silence of the bedroom was broken by Sarah's trembling voice.


" Should I call it your ignorance or innocence? I will do anything like that with my legal and legitimate wife." Timur's smile was very sharp. Then suddenly, he boldly used his privilege for the first time and hugged Sarah in his arms.


Timur! For God's sake, Timur, don't do anything like that." She was struggling like a fish out of water in his arms and tears were running down her cheeks very quickly. She was cursing the moment she came here.


"Sorry, my dear!!! Neither you asked me for a divorce nor would I have come to this point. You are the one who brought me here. Of course, now you will reveal my true identity in front of your family. I don't care..." "Timur was looking extremely cruel and cruel at that time.


Raising her face up, she resisted getting out of his grip. His touch had made Sarah lose her senses.

She was shaking badly.


"Don't expect any mercy from me now, Mrs. Timur," he whispered in her ear, unfazed by Sarah's tears, and upon hearing him, all of Sarah's feelings were gone, and she was left writhing in Timur's strong grip...


Urdu Sneak Peek





" یہ کیا کر رہے ہو تم؟ کہاں لے جا رہے ہو مجھے؟“ سارہ اس آنا فاناً ہونے والی کارروائی کو کچھ سمجھ نہیں پائی تھی۔

اور اس کے گھر میں جو اکا دکا ملازم تھے وہ بھی اس
وقت نظر نہیں آرہے تھے۔

" تمہاری ڈائیورس کا جواب دینے جا رہا ہوں۔" معنی خیز لہجے میں کہتے ہوئے تیمورا سے اپنے بیڈ روم میں لے کر داخل ہوا تھا۔ اس کی کلائی چھوڑ کر تیمور نے دروازہ
لاک کر دیا تھا۔

" تیمور " سارہ کی آواز حلق میں کہیں گھٹ گئی تھی۔ بس ایک لمحہ تھا جو اسے حقیقت کا آئینہ دکھا گیا۔ وہ اپنی جگہ متحیر کھڑی تھی۔

اس کے سامنے کھڑا مرد کوئی غیر نہیں بلکہ اس کا جائزہ
اور شرعی مالک کھڑا تھا۔

بیڈ روم میں اک معنی خیز خاموشی چھائی ہوئی تھی۔ تیمور کے تیور دیکھ کر اب اس کا دل سوکھے پتے کی طرح کانپ رہا تھا۔
" ت۔۔۔۔۔ت تم نے اگر کچھ ایسا ویسا کیا تو میں اپنی جان دے دوں گی ۔۔۔ * بیڈ روم کی معنی خیز خاموشی کو سارہ کی لرزتی آواز نے توڑا تھا۔ 

" اسے تمہاری نادانی کہوں یا معصومیت؟ ایسا ویسا کچھ بھی کروں گا تو اپنی شرعی اور قانونی بیوی کے ساتھ ۔" تیمور کی مسکراہٹ بڑی کاٹ دار تھی۔ پھر یکلخت اس نے بڑی بے باکی سے پہلی بار اپنا استحقاق استعمال کرتے ہوئے سارہ کو اپنی بانہوں میں سمیٹ لیا۔

تیمور! خدا کے لیے تیمور ایسا کچھ مت کرو " اس کی بانہوں میں وہ بن پانی کی مچھلی کی طرح تڑپی تھی اور آنسو بڑی تیزی سے اس کے رخساروں پر بہ نکلے تھے۔ وہ اس لمحے کو کوس رہی تھی جب وہ یہاں آئی تھیں۔

" سوری میری جان!!! نہ تم مجھ سے ڈائیورس مانگتیں نہ میں اس مقام تک آتا۔ مجھے یہاں تک لانے والی تم ہو۔ بے شک اب تم اپنے گھر والوں کے سامنے میری اصلیت کھول دینا۔ مجھے کوئی پروا نہیں۔۔۔۔ "تیمور اس وقت بے حد سفاک اور ظالم نظر آ رہا تھا۔

چہرہ اوپر اٹھائے اس کی گرفت سے نکلنے کی مزاحمت کی تھی۔ اس کے لمس نے سارہ کے حواس گم کر دیے تھے۔
وہ بری طرح لرز رہی تھی۔

"مجھ سے اب کسی رحم کی توقع مت رکھنا مسز تیمور " سارہ کے آنسوؤں سے بے نیاز وہ اس کے کان کے قریب سر گوشی کر رہا تھا اور اس کی بات سن کر سارہ کے تمام کس بل نکل گئے تھے وہ تیمور کی مضبوط گرفت میں پھڑ پھڑا کر رہ گئی۔۔۔۔



Download Below... 😋😊

📁 PDF Download

Click the button below to access your content