Ishq Mera Junoon Hai By Seerat Shah Complete Pdf - Urdu Novelians

Urdu Novelians

Novel Name:Ishq Mera Junoon Hai 
Writer:Seerat Shah 
Category:Romantic Novel

Most Attractive Sneak Peak Of Ishq Mera Junoon Hai By Seerat Shah

""Listen...."

"That...." Both of them spoke together, breaking the silence.


"You speak...." Minha said, suppressing a smile.


"Hmmm.. Minha, I have something important to talk to you...." Azlan said, clearing his throat.


"Yes, speak.." Minha's ears were waiting for him.


"Minha.. In fact.. I love someone else.." He said this, and the smile disappeared from Minha's face. She looked at him with uncertainty in her eyes, who was not talking to her.


"I was not in favor of this marriage, but because of my mother's stubbornness, I had to do it.. But I don't love you.."

Azlan said in a serious tone and looked at her, who was looking at him in shock.


"Look, Minha, I know that you are not to blame for all this, but I am not to blame either.. Getting me married at such a young age is unfair to me. As a person grows up, his preferences change. Now I have fallen in love with someone else. And I want to marry him but I can't because of our marriage. You are not my choice.

He was shooting arrows of words, his words were breaking the heart of the person in front of him.


" Minha, we can both be good friends but I want my love. I will marry him and for all this, I need your favor. You are the only one who can convince everyone. I promise that as soon as I get my love, I will free you from this forced relationship. You will help me.


Azlan said looking at her bowed head.


At Azad's free word, Minha raised her head and saw the arrogant prince with red eyes who lived in her heart and today he was breaking her heart.


"Mmm, I... I will do whatever you say, Sain, I will do everything.


" But you must promise that you will never take me away from you. I love you very much. I will die, please.


" Minha looked at her with wet eyes and said, so Azlan got lost in thought after seeing her tears.


" What are you thinking? . . . Can't you do even that much? I promise that I will never ask you for anything. I will remain your slave, please don't leave me. . . . for your love." Seeing her lost in thought, she started begging, feeling sad.


" Okay, I will never leave you. . . ." Azlan nodded in affirmation after giving her the reason for love.


" You will definitely get your love, Sain, this is my promise to you." He said in a strong tone, wiping away his tears.


" Thank you, Mana. . . You are very good. " Azlan said in a smiling and grateful manner, and she smiled.


She was forced by love. In love, one does not think about one's own happiness, but the happiness of the beloved. And Minha, she lived for him and died for him. She had thought that she would continue to give Azlan Shah his happiness, even if it meant breaking up herself.


Urdu Sneak Peek




" سنیں ۔۔ " 
"وہ ۔۔۔۔۔۔ " دونوں نے ہی ایک ساتھ بولتے خاموشی توڑی  

" آپ بولیں ۔۔۔ " منہا نے مسکراہٹ دباتے کہا 

" ہممم ۔۔۔۔ منہا مجھے تم سے ضروری بات کرنی ہے ۔۔۔۔۔۔" اذلان نے گلا کھنکھارتے کہا    

" جی بولیں ۔۔۔۔ منہا کی سماعتیں اس کی منتظر تھیں 

" منہا ۔۔۔۔ ایکچولی میں ۔۔۔۔۔ میں کسی اور سے محبت کرتا ہوں ۔۔۔۔ " اس کا کہنا تھا کہ منہا کے چہرے سے مسکراہٹ غائب ہوئی وہ آنکھوں میں بے یقینی لیے اسے دیکھنے لگی جو اس سے نظریں ملا کر بات نہیں کررہا تھا 

"میں اس شادی کے حق میں نہیں تھا مگر امی کی ضد کی وجہ سے کرنی پڑی ۔۔۔۔۔ لیکن میں تم سے محبت نہیں کرتا ۔۔۔۔۔"
 اذلان نے سنجیدہ لہجے میں کہا اور اسے دیکھا جو شوکڈ سی اسے دیکھ رہی تھی 

" دیکھو منہا میں جانتا ہوں اس سب میں تمہارا کوئی قصور نہیں ہے لیکن میرا بھی تو کوئی قصور نہیں ناں ۔۔۔۔ بچپن میں ہی نکاح کر دینا میرے ساتھ ناانصافی ہے ۔۔۔۔۔ بڑے ہو کر انسان کی پسند بدلتی ہے ۔۔۔۔اب مجھے کسی اور سے محبت ہوگئی۔۔۔۔۔۔۔ اور میں اس سے ہی شادی کرنا چاہتا ہوں لیکن ہمارے نکاح کی وجہ سے نہیں کر سکتا۔۔۔۔۔ تم میری پسند نہیں ہو ۔۔۔" 
 وہ لفظوں کے تیر چلا رہا تھا بنا جانے کے اس کے الفاظ سامنے والے کے دل کے ٹکڑے کر رہے ہیں 

" منہا ہم دونوں اچھے دوست بن کر رہ سکتے ہیں لیکن مجھے میری محبت چاہیے ۔۔۔۔۔ میں اس سے ہی شادی کروں گا اور اس سب کے لئے مجھے تمہاری فیور چاہیے صرف تم ہی ہو جو سب کو منا سکتی ہو ۔۔۔میں وعدہ کرتا ہوں جیسے ہی مجھے میری محبت ملے گی میں تمہیں اس زبردستی کے رشتے سے آزاد کر دوں گا ۔۔۔۔تم کرو گی ناں میری ہیلپ ۔۔۔۔۔۔ " 

اذلان نے اس کے جھکے سر کو دیکھتے کہا 

آزاد لفظ پر منہا نے سر اٹھاتے سرخ آنکھوں سے اس مغرور شہزادے کو دیکھا جو اس کے دل میں رہتا تھا اور آج وہی دل کے ٹکڑے کررہا تھا 

"مم میں ۔۔۔۔۔ میں کروں گی سائیں جو آپ کہیں گے میں وہ سب کروں گی ۔۔۔۔۔" 

" لیکن آپ وعدہ کریں مجھے کبھی خود سے دور نہیں کریں گے میں آپ سے بہت محبت کرتی ہوں ۔۔۔۔۔ میں مر جاؤں گی پلیز ۔۔۔۔۔۔۔ " منہا نے بھیگی آنکھوں سے اسے دیکھتے تڑپ کر کہا تو اذلان اس کے آنسو دیکھ سوچ میں پڑ گیا 

" کیا سوچ رہے ہیں ؟ ۔۔۔۔۔ کیا آپ اتنا بھی نہیں کر سکتے ۔۔۔۔ میں وعدہ کرتی ہوں آپ سے کبھی کچھ نہیں مانگوں گی ۔۔۔۔ آپ کی کنیز بن کر رہوں گی پلیز مجھے نہیں چھوڑنا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔آپ کو آپ کی محبت کا واسطہ ۔۔۔۔ " اسے سوچ میں ڈوبے دیکھ کر تڑپتے وہ منت سماجت کرنے لگی 

" اچھا ٹھیک ہے میں تمہیں کبھی نہیں چھوڑوں گا ۔۔۔۔۔" اذلان نے محبت کا واسطہ دینے پر اثبات میں سر ہلاتے کہا 

" آپ کو آپ کی محبت ضرور ملے گی سائیں یہ میرا وعدہ ہے آپ سے ۔۔۔۔ " اپنے آنسؤں پر بندھ باندھتے اس نے مضبوط لہجے میں کہا

" تھینکس منا ۔۔۔۔۔ تم بہت اچھی ہو ۔۔۔۔ " اذلان نے مسکراتے تشکرانہ انداز میں کہا تو وہ مسکرا دی 

 وہ مجبور تھی محبت کے ہاتھوں محبت میں اپنی خوشی کا نہیں محبوب کی خوشی کا خیال رہتا ہے اور منہا تو جیتی بھی اس کے لئے تھی مرتی بھی اس کے لیے تھی اس نے سوچ لیا تھا کہ وہ اذلان شاہ کو اس کی خوشی دے کر رہے گی پھر چاہے خود بکھرنا ہی کیوں ناں پڑے


Download Below... 😋😊

📁 PDF Download

Click the button below to access your content