یہ کیا طریقہ ہے اپنے لیے دوسرا روم بکڈ کرواؤ۔۔۔۔ وہ ہوٹل کے کمرے میں جاتے ہی چیخی تھی۔۔۔۔
جو اسپیشل روم ڈیکوریٹڈ تھا فور نیولی ویڈ کپل۔۔۔ بیڈ پر سفید مخملی چادر چھوٹی چھوٹی کمرے میں جابجا پڑیں ریڈ ہارٹ شیپ کینڈلز۔۔۔ شیمپین۔۔۔۔ گلاس اور سفید اور سرخ پھولوں کی پتیاں اور کمرے میں رچی بسی معنی خیزی سی جان لیوا خوشبو۔۔۔۔
واؤ سو رومینٹک۔۔۔۔ اس نے بیڈ پر اپنا کوٹ پھینکتے کہا تھا۔۔۔۔اور خود بھی گرا تھا بیڈ پر۔۔۔۔۔
دماغ سیٹ ہے ارحام طارق۔۔۔۔ جاؤ اور اپنے لیے دوسرا روم بک کرواؤ جا کر۔۔۔ وہ اب اس کے سامنے آہ کر دونوں ہاتھوں کو اپنی پسلیوں پر رکھے چلائی تھی۔۔۔۔
میں تو یہاں سے ایک انچ بھی نہیں ہلنے والا تمہیں اگر کوئی اور روم چاہیے تو جاؤ نیچے جا کر بک کرواؤ اینڈ پلیز یہ بہانے بہانے سے مجھ سے بات کر نے کی کوشش مت کرو۔۔ میں تمہارے منہ نہیں لگنا چاہتا۔۔۔۔
اس نے نظروں کا رخ بدلتے بیزاریت سے کہا تھا۔۔۔
فائن مرو تم یہی پر بدتمیز۔۔ اس پر سو صلواتیں بھیجتی اپنا بیگ گھسیٹتی باہر نکلی تھی وہ۔۔۔
پانچ منٹ بعد میرا اینگری کدو واپس آئے گا۔۔۔ اس نے انگڑائی لیتے لبوں پر مسکراہٹ سجاتے کہا تھا۔۔۔۔
اور ایسا ہی ہوا تھا وہ نیچے گئی تھی مگر رسیپشنسٹ نے اسے دوسرا کمرہ دینے سے صاف انکار کر دیا تھا اور یہی نہیں اسے یہ بھی بتایا گیا تھا کے اگر وہ یہ ہوٹل چھوڑ کر جاتی ہے اکیلی تو اسی وقت ارسم سلطان چوہدری کو کال کر کے انفارم کیا جائے گا۔۔۔۔
وہ پیر پٹختی غصے کو قابو کرتی اندر آئی تھی۔۔۔۔ ارحام کے لبوں پر دلفریب مسکراہٹ نے رقص کیا تھا۔۔۔۔ جانتا تھا ارسم سلطان چوہدری اور کسی کو بھاگنے کے لیے چھوڑ دے ممکن ہی نہیں۔۔۔۔۔
کیا ہوا روم نہیں ملا یا پھر تمہاری شکل دیکھ کر ہی انہوں نے نو لفٹ کا بورڈ دکھا دیا۔۔۔۔
جاندار قہقہ لگاتے وہ ہنسا تھا۔۔۔ جبکہ بدلے میں اس نے غصے بھری گھوری سے نوازا تھا اسے۔۔۔۔۔۔
پھر بیگ سے کپڑے نکالتی واشروم کی طرف بڑھی تھی۔۔۔۔ مگر واش روم میں گھس کر وہاں کا ماحول دیکھ کر وہ مزید غصے سے بپھری تھی۔۔۔
باتھ ٹب میں پھولوں کی پتیاں۔۔۔ وہاں لٹکی نائٹی دیکھ کر ہی اس نے لعنت بھیجی تھی اس پر خاموشی سے باتھ ٹب کلین کر کے بھرپور شاور لے کر گیلے بالوں کو تولیے سے خشک کرتی باہر نکلی تھی وہ۔۔۔۔ اور ساتھ میں وہاں لٹکی نائٹی کو بھی باہر لے کر آئی تھی۔۔۔ اور غصے سے ڈسٹ بین میں پھینکا تھا۔۔۔۔
آثار بتا رہے ہیں دلبر کے
آج بادلوں کی گر گراہٹ عروج پر ہے۔۔۔۔
ارحام نے اس کے نہائے نہائے وجود کو دیکھتے سرد آہ بھری تھی۔۔۔۔ اور پھر اس کے ساتھ ٹچ ہوتا اپنے کپڑے لیے واش روم کی طرف بڑھا تھا۔۔۔۔۔
ٹھرکی۔۔۔۔ لوفر عیاش۔۔۔۔ جتنے بھی نام اس کے منہ میں آہ رہے تھے سب کے سب سنا ڈالے تھے اسے۔۔۔
پھر ڈریسر کے سامنے کھڑے ہوتے بال بریش کیے تھے۔۔۔۔ بیبی پنک کلر کے کھلے کرتے اور وائٹ ٹراوزر میں وہ سادگی میں بھی غضب ڈھا رہی تھی۔۔۔۔
بیگ میں سے ڈھونڈ کر اپنا وائٹ دوپٹہ نکال کر اوڑھا تھا۔۔۔۔اور صوفے پر جا کر لیٹ گئی تھی بیڈ پر اس کے پہلو میں سونے کا تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا۔۔۔۔ اور وہ اس کے کہنے پر صوفے پر سوئے گا اس چیز کا تو وہ چاہ کے بھی نہیں سوچ سکتی تھی۔۔۔۔ کیونکہ وہ جانتی تھی اسے ضد میں آہ کر وہ مزید اسے چڑائے گا۔۔۔
کیا مصیبت ہے ٹو سیٹر صوفے پر مشکل سے خود کو ایڈجسٹ کرتے وہ روہانسی ہوئی تھی۔۔۔۔
اوپر سے روم میں کمفرٹر بھی ایک ہی تھا اور اب اس کے ٹھنڈ کی وجہ سے اور نہانے کی وجہ سے دانت بج رپے تھے۔۔۔۔
اپنے شیفون کے دوپٹے کو خود پر لپیٹتے کانپتے ہوئے اب وہ رو رہی تھی۔۔۔۔
ارسم یہ تم نے ٹھیک نہیں کیا اتنا پیار تمہیں دیا اور تم نے اپنی بہن کی ایک بھی نہیں سنی اور اپنے دوست کا ساتھ دیا وہ جو گناہ گار ہے اس کا ساتھ دیا۔۔۔۔ میں کبھی معاف نہیں کروں گی تمہیں۔۔۔۔
سسکی لیتے وہ رو رہی تھی۔۔۔۔
یہ کیسی آزمائش ہے اللہ پاک اپنے ہی شوہر سے چھپنا پڑ رہا ہے۔۔۔ کاش حام تم ذانی نا ہوتے دھوکے باز مطلبی فریبی دغا باز نا ہوتے۔۔۔ کاش تم دو سال پہلے والے میرے حام ہوتے۔۔۔۔ اور کاش تمہارا یہ مکروہ چہرہ میری آنکھوں کے سامنے نا آیا ہوتا۔۔۔۔
وہ سسکیوں سے روتے اب کانپ رہی تھی پتہ نہیں کیوں اتنی اداسی بھر لی تھی اس نے اپنے اندر کے دل بھی مردہ کر لیا تھا۔۔۔۔
آنکھیں بند کیے آج بھی وہ انکھوں کے سامنے وہ منظر لے آئی تھی جب وہ ارحام سے ملنے اس کے آفس گئی تھی اور آفس کے کمرے کے باہر ہی اس کے قدم ٹھٹھک کر رک گئے جب کوئی لڑکی بہت تیزی سے یہ کہہ کر آفس سے نکلی تھی۔۔۔۔
میں اپنا بچہ ضائع کروا چکی ہوں۔۔۔ خود پر لگی کالک کو دھونے کے لیے میں نے اپنی ممتا کا گلہ گھونٹ دیا ہے اور اب میں تب ہی پاس آؤں گی جب نکاح ہو گا۔۔۔۔
وہ لفظ نہیں تھے اس کی محبت کا قتل تھا اس کے لفظ ڈگمگائے تھے۔۔۔ جب ارحام اس کو آوازیں دیتا باہر نکلا تھا اور سامنے ایشال کو کھڑے پایا تھا۔۔۔ ایشال نے بے یقینی سے اس کی طرف دیکھا تھا۔۔۔۔ اور پھر روتے ہوئے الٹے قدموں واپس لوٹی تھی۔۔۔
ایشو۔۔۔۔ رومان۔۔۔ وہ کبھی رومان کو آوازیں دیتا کبھی ایشال کو دونوں لڑکیاں روتی ہوئیں اپنی سمتوں کی طرف جا رہی تھیں اور وہ بغیر کسی جرم کے مجرم بن گیا تھا۔۔۔۔
وہ سب یاد کر کے اس کی روح کا پور پور زخمی ہوا تھا۔۔۔۔اور سسکیوں میں اضافہ۔۔۔
وہ جو نہا کر ود آؤٹ شرٹ باہر آیا تھا اسے چڑانے کے لیے اس کے کانپتے اور سسکیاں لیتے وجود کو دیکھ کر پریشان ہوا تھا۔۔۔۔
ایشو کیا ہوا ہے۔۔۔ اس کے پاس پہنچ کر اس کے اوپر سے دوپٹہ اتار کر پرے پھینکا تھا۔۔۔ جب ہی اس نے اپنا کانپتا ہوا ہاتھ اپنی آنکھوں پر رکھا تھا۔۔۔۔
ایشو اٹھو یہاں سے سردی ہے کمفرٹر میں لیٹو چل کر اس کے کانپتے سرد وجود کو ہلاتے اس نے کہا تھا۔۔۔
ڈونٹ ٹچ می ارحام طارق۔۔۔ وہ اس کا ہاتھ پیچھے دھکیلتی روتے ہوئے غرائی تھی۔۔۔
اچھا ٹھیک ہے اٹھو اور کمفرٹر میں لیٹو حالت دیکھو اپنی ٹھنڈ لگ جائے گی۔۔۔ اس نے اسکے بھیگے وجود اور بھیگے شفاف چہرے سے نظریں چراتے کہا تھا۔۔۔۔
تم مجھ پر کسی بھی بات کو منوانے کا کوئی حق نہیں رکھتے دور رہو مجھ سے میں جیو یا مرو نوٹ یور کنسرن۔۔۔۔۔
ایک بار پھر سے غصے میں چلائی تھی۔۔۔۔۔
How to book another room for yourself? He was shouting as he went to the hotel room.
The special room was decorated for four newly wed couples. A white velvet sheet on the bed and red heart shape candles were placed in the small room. Champagne. Glass and white and red flower petals and a life-like scent of meaningfulness permeated the room.
Wow so romantic. He said throwing his coat on the bed...and he himself also fell on the bed.
Arham Tariq is a mind set. Go and book another room for yourself. She now sighed in front of him and placed both hands on her ribs.
I am not going to move an inch from here. If you want another room, go down and book it. Please don't try to talk to me using this excuse. I don't want to touch your face.
He said with disgust while changing the direction of his eyes.
Die fine, you are rude. Sending a hundred blessings on him, she went out dragging her bag.
Five minutes later, my angry pumpkin will return. He said with a smile on his lips.
And so it happened that she went down but the receptionist flatly refused to give her another room and not only that she was also told that if she leaves this hotel alone then call Arsam Sultan Chaudhry at that time. Will be informed.
She came inside controlling her anger. A charming smile danced on Arham's lips. He knew that it was impossible for Arsam Sultan Chaudhry to leave anyone else to run away.
Did they not find a room or did they show the board of no lift after seeing your appearance?
He laughed with lively laughter. While in return he rewarded him with an angry stare.
Then she took out the clothes from the bag and went towards the washroom. But after entering the washroom and seeing the atmosphere there, she was more angry.
Flower petals in the bathtub. Seeing the nightie hanging there, she cursed it, she cleaned the bathtub silently, took a full shower, dried her wet hair with a towel and came out. And along with her, she had also brought out the nightie hanging there. And threw it in the dustbin in anger.
The signs are telling of Dilbar
Today, the fall of the clouds is at its peak.
Arham gave a cold sigh when he saw her existence. And then he touched with her and went towards the washroom with his clothes.
Tharki Lofer Ayash. All the names that were uttered in his mouth were heard by everyone.
Then he brushed his hair while standing in front of the dresser. In a baby pink color blouse and white trouser, she was ravishing in her simplicity.
She took out her white dupatta from the bag and covered it..and went to the sofa and lay down on the bed.There was no question of sleeping on her side. And he would sleep on the sofa on her request, she could not even think about that. Because she knew that he would tease her even more by moaning in defiance.
What's the problem? She was very nervous while adjusting herself on the two-seater sofa.
The comforter in the upstairs room was also the same and now his teeth were chattering because of the cold and because of the bath.
Now she was crying as she wrapped her chiffon dupatta around herself and shivered.
Arsam, you didn't do it right, I gave you so much love and you didn't even listen to your sister and supported your friend who is a sinner. I will never forgive you.
She was sobbing and crying.