Novel Name: | Tere Pyar Main Teri Chah Main |
Writer: | Ainee Azlan |
Category: | Forced Cousin Marriage |
Most Attractive Sneak Peak Of Tere Pyar Main Teri Chah Main By Ainee Azlan
Were you catching up on sleep?????....."
Azlan Shah had said seriously..... while not bothering to back away......
"She... I.... yes she was taking a shower that's why it took time......"
An excuse had been made.......
"Ooooo.... Really.... But where did she take a shower from, we should also know..... "
Azlan Shah had said raising his eyebrows..... while his eyes were deeply examining her dry hair and nightgown......
While Aini was stunned at being caught lying.......
"Why should I tell you...... ???? And anyway, I don't talk to strangers.....
And I'm behind, my prayers have also been missed because of you..... "
And then she returned to her own room......
"Hmmmm.... We are leaving you now because we don't want to be late for breakfast.....
We will talk to you when we have time..... "
He was in a hurry to reach breakfast because he was very familiar with those two devils who had gone after seeing them in the morning and had to make a good record of them along with Sikandar Shah..... while he didn't want to give them any such opportunity.....
"And..... Aneza Azlan Shah.... Don't try to lie to us even in vain..... Otherwise
We don't know you yet...... "
Azlan Shah had warned her..... While Ani felt scared by his serious eyes......
While he left her standing like that and took her clothes from the cupboard and went towards the washroom.....
While she also took her clothes and entered the dressing room.....
Then She had left the room with her hair tied in a ponytail.
Urdu Sneak Peek
مسنی۔۔۔۔!!! تم کب آئی؟" حور خوشی سے چیخ کر بولی
مسکان نے خوفزدہ سی رمشا سے نظریں ہٹا کر بیڈ سے اترتی حورالعین کے خوشی سے میدے جیسی رنگت میں اترتی سرخی کو دیکھا۔
آنکھوں میں پانی کے بجائے چمک اتر آئی۔
"ویٹ سوئیٹ ہارٹ!" وہ اندر آتی ایک کاٹ دار نظر رمشا پر ڈال کر حورالعین سے بولی اب اتنا تو وہ جانتی تھی اسلئے فوراً وہیں رک گئی جبکہ مسکان جاکر رمشا کے سامنے رکی۔
"خفا ہو میڈم؟ وہ بھی اپن کے بچے سے؟
اسے ہرٹ کرو گی ہائو ڈیر یو ایڈیٹ گرل!!!" اسکے بالوں سے پکر وہ دھاڑی اور جھٹکے سے باہر کی سمیت پھینکا۔
رمشا کی اس اچانک افتاد پر چیخ نکل گئی اگر بروقت دروازے کو نا تھامتی تو ضرور سر پھٹ جاتا۔
"مسنی۔۔۔!" رمشا کی چیخ پر حور نے دہل کر پکارا
"تم چپ کرو جب تمہیں پتا ہے تمہاری دوست صرف میں ہوں پھر کیوں تمنے اسے بنایا۔" وہ غصے سے بولی حالانکہ دل کر رہا تھا سب کچھ تہس نہس کردے
وہ صرف اسکی دوست تھی اور کتنے چاہ سے اسے مبارک دینے آئی تھی کہ اسکی منتیں کان میں پڑی وہ ایک معمولی ڈاکٹر کے نخرے اٹھا رہی تھی۔
اسے خونخوار روپ میں دیکھ کر رمشا وہاں سے جن کی طرح غائب ہوگئی اور ہانپتی کانپتی اپنے روم میں بند ہوگئی ۔
"اچھا سوری آئندہ نہیں کروں گی کسی سے دوستی تم صرف اسے تکلیف مت دو وہ بہت اچھی ہے میرا بہت خیال رکھتی ہے۔" حور آگے بڑھ آئی
جب اسکا فیصلہ سن کر مسکراتے مسکان نے اسے دیکھا اور کھینچ کر سینے سے لگا دیا۔
"آئی لو یو میرا بچہ مینے تمہیں بہت یاد کیا۔" اسکے دونوں گالوں کو چومتی وہ اسے سرخ کرگئی۔
اور اسے جھینپتے دیکھ کر مسکان نے قہقہہ لگایا "اچھا بتا کیسے آیا یہ چھوٹا پیکٹ پیٹ میں۔" اب وہ اسے بیڈ پر بیٹھا کر خود اسکے پاس بیٹھ کر بولی۔
حور سٹپٹا گئی "کیا بدتمیزی ہے مسنی۔"
"ہاہاہا بدتمیزی تو نہیں باقی بہت کچھ ہے۔" معنی خیزی سے کہتے اسکی لرزتی پلکوں کو چھوا۔
"تم شادی کے بعد بہت بےشرم ہوگئی ہو۔" اسنے ہاتھ جھٹک کر منہ بنایا۔ "اور میرے پاس آتی بھی نہیں میں اکیلی اکیلی رہتی ہوں۔"
اسکی شکایت شکوہ پر مسکان نے اسکا سر سینے سے لگایا "میں آجاتی پر ابھی کچھ کام تھا نا اسلئے نہیں آسکی۔ تم میرے چھوٹے پیکٹ سے ملو گی؟" وہ ایکدم فیری کے یاد آنے پر بولی نیند پوری کر رہی تھیں آپ؟؟؟؟؟....."
ازلان شاہ سنجیدگی سے بولا تھا..... جبکہ پیچھے ہٹنے کی زحمت نا کی تھی......
"وہ... میں.... ہاں وہ میں شاور لے رہی تھی اسی لئے ٹائم لگ گیا......"
بہانا بنایا گیا تھا.......
"اووو.... ریئلی.... لیکن شاور لیا کہاں سے ہے ہمیں بھی تو پتہ چلے..... "
ازلان شاہ بھنویں اچکاتے بولا تھا..... جبکہ نظریں اس کے خشک بالوں اور رات والے لباس کا گہرائی سے جائزہ لے رہی تھیں......
جبکہ عینی سٹپٹائی تھی اپنا جھوٹ پکڑے جانے پر.......
"آپ کو کیوں بتاؤں...... ؟؟؟؟ اور ویسے بھی میں اجنبی لوگوں سے بات نہیں کرتی.....
اور پیچھے ہوں آپ کی وجہ سے میری نماز بھی قضا ہو گئی ہے..... "
اور پھر وہ واپس اپنی جون میں لوٹی تھی......
"ہممممم.... ابھی تو ہم آپ کو چھوڑ رہے ہیں کیونکہ ناشتے کیلئے دیر نہیں کرنا چاہتے.....
فرصت سے بات ہو گی آپ سے..... "
اسے ناشتے پر پہنچنے کی جلدی تھی کیونکہ وہ ان دو شیطانوں سے خوب واقف تھا جو صبح دیکھ کر گئے تھے ان کا اچھا خاصا رکارڈ لگانا تھا سکندر شاہ کے ساتھ مل کر..... جبکہ وہ انہیں ایسا کوئی موقع نہیں دینا چاہتا تھا.....
"اور ..... عنیزہ ازلان شاہ.... ہم سے جھوٹ بولنے کہ ناکام سی بھی کوشش نا کیا کریں.....ورنہ
ہمیں ابھی آپ جانتی نہیں ہیں...... "
ازلان شاہ نے اسے وارن کیا تھا..... جبکہ عینی کو اس کی سنجیدہ نظروں سے خوف محسوس ہوا تھا......
جبکہ وہ اسے ویسی ہی کھڑا چھوڑ کر الماری سے اپنےکپڑے لے کر واشروم کی طرف بڑھ گیا.....
جبکہ وہ بھی اپنے کپڑے لے کر ڈریسنگ میں گھس گئی.....
پھر تی سے بالوں کی پونی ٹیل بناتی روم سے نکل گئی تھی........
Introduction Of Novel
""Pyar Main Teri Chah Main" is a beautifully written romantic Urdu novel that explores the themes of unconditional love, emotional sacrifice, and destiny-driven relationships. The title reflects deep affection—“In love and longing for you”—which sets the tone for a story full of passion, pain, and soulful connection.
.
Introduction Of Writer
Ainee Azlan is a rising name in contemporary Urdu fiction, especially popular on digital reading platforms like Facebook groups, blogs, and Wattpad. She is known for her expressive, heartfelt, and emotionally engaging storytelling. Ainee Azlan often writes about the emotional depth of relationships, family dynamics, heartbreak, and romantic ideals. Her characters are realistic yet deeply rooted in love and loyalty, which makes her novels relatable and touching for a wide range of readers.