Novel Name
Sitamgar
Writer
Nosheen Sarfraz
Category
Second Marriage Based
Most Attractive Sneak Peak Of Sitamgar By Nosheen Sarfraz
" کوئی اور پہن لوں۔۔۔۔ " سہمی نظروں سے اسے دیکھتے پوچھا۔۔۔
" اس میں کیا خرابی ہے۔۔۔ " آدم اپنے کام میں مصروف ہی رہا وہ جانتا تھا اسکے دیکھنے سے وہ ضرور خوفزدہ ہوگئی۔۔۔۔۔
" خرابی کچھ نہیں بس سیلیوز فل ہیں رات میں تو میں ویسے ہی سیلیوز لیس نائٹ سوٹ پہنتی ہوں " آدم کی نرمی دیکھ کر وہ بھی اب اسی لہجے میں اس سے بات کر رہی تھی۔ آدم نے اب کے نظر اٹھا کر اسے دیکھا وہ خود کو بامشکل کچھ سخت کہنے سے روکے ہوئے تھا۔۔۔۔۔۔
" یہی پہن لو ہمیں نیچے جانا ہیں!! کیوں کس لئے یہ مت پوچھنا جاؤ۔۔۔۔ " نشاء نے کوئی بحث نہیں کی کہیں وہ غصّہ نہ کر جائے خاموشی سے ڈریسنگ روم میں گھس گئی۔۔۔
وہ چینج کر کے باہر آئی تو آدم وارڈروب بند کر رہا تھا اسے آتا دیکھا آدم نے گہری نگاہ اس پر ڈالی شاید آج پہلی بار اسے شلوار سوٹ میں دیکھ کر وہ حیران ہوا تھا۔۔۔۔۔
" سر پر دوپٹا لو " وہ چوں چراں کیے بغیر اسکے کہے پر عمل کرنے لگی آدم نے نیچے جانے کے لئے ہاتھ بڑھایا تو اسنے خاموشی سے اپنا ہاتھ اسکے ہاتھ میں رکھ دیا وہ اسے اپنے ساتھ نیچے لے آیا۔ وہ جو آج اسکے ہر انداز میں اپنے لئے کئیر دیکھ رہی تھی اب سمجھی کے اندھیرے میں وہ کوئی آواز نہ کرے اسلئے آدم نے اسکا ہاتھ پکڑا تھا وہ کہاں انکے گھر کے راستوں سے اتنی واقف تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وہ جو سمجھ رہی تھی آدم شاید سدھر گیا ہے اسے کوئی سرپرائز دیگا یا شاید وہ اسے باہر گھمانے لے جائے گا رشتے کی ایک نئی شروعات کریں گئے دانت پیس کر رہ گئی کیوں کے وہ اسے کچن میں لایا تھا اب یقیناً وہ بھی اس کی طرح بھوک کا شکار ہوگا لیکن کھانا اسی سے پکواے گا۔۔۔۔۔۔
لیکن آج وہ اسے حیران پر حیران کیے جا رہا تھا اسے چیئر پر بیٹھنے کا اشارہ کر کے وہ خود فرچ کا جائزہ لینے لگا وہاں سے اسنے دو پیکٹس نکالے نشاء اسکی کروائی دیکھ رہی تھی بھوک تو اسے بھی لگی تھی لیکن کچھ بنانے کا موڈ نہیں تھا۔۔۔ آدم نے ایک پیکٹ میں سے دو لیگ پیسسز نکالے وہ شاید میرینیٹ ہی تھے انھیں فرائے کرنا تھا پھر دوسرے پیکٹ سے ناگیٹس نکالے اور فرائینگ پین میں آئل ڈال کر انہیں فرائے کرنے لگا۔۔۔
وہ جب تک فرائے ہوں تب تک آدم کیپینٹ سے دو پلیٹس نکال چکا تھا دونوں میں وہ فریج سے سوسسز نکال کر انکی فیلینگ کرنے لگا اور بریڈ بھی نکال کر اسنے نشاء کے سامنے رکھی پلیٹس کے ساتھ۔۔۔۔
وہ آج اس انسان کی مہربانی دیکھ کر چکرا کر رہ گئی پلیٹس تک اسکے سامنے رکھیں؟؟؟؟؟ اب وہ اسکی پلیٹ میں لیگ پیس اور ناگیٹس رکھ رہا تھا۔ پھر دو بریڈ کے پیسسز اٹھا کر وہ بھی رکھے۔۔۔
" کھانا خود کھاؤ گی یا میرے ہاتھوں سے؟؟؟ " وہ جو غور سے اسے دیکھ رہی تھی یکدم اپنے مخاطب کرنے اور ان لفظوں پر سٹپٹا گئی۔۔۔۔ نشاء نے پلیٹ اپنے مزید قریب کرلی اور کھانا شروع کردیا۔۔ دوسری طرف آدم نے بھی کھانا شروع کیا وہ نظریں جھکائے ہوئے تھی لیکن جب جب نظر اٹھاتی آدم کو اپنی طرف تکتا پاکر پل بھر میں پسینے سے بھیگ جاتی عجیب انسان تھا ایسے گھور رہا تھا جیسے شکار شکاری کو گھورتا ہے۔۔۔۔۔۔
آدم کی بھوک سے حالت بری تھی وہ خاموشی سے ہی کھانا کھا رہا تھا مگر جب بھی اسے لگتا نشاء اسے دیکھ رہی ہے وہ بھی اسی پل اسے گھورتا اشارہ تھا اپنے کام سے کام رکھو! مگر وہ بیوقوف لڑکی چور نظروں سے اسے دیکھتی رہی آدم بھی اسکی نظروں کا سختی سے جواب دیتا رہا۔ کھانے کا بعد آدم کو چائے کی شدید طلب ہو رہی تھی مگر چائے بنانے کا موڈ نہ تھا آخر کو اسنے نشاء سے عرض کیا۔۔۔۔
" چائے بنانے آتی ہے؟؟ "
" جی؟؟ " وہ جو اپنی پلیٹ میں جھکی چھوٹے چھوٹے نوالے لے رہی تھی اس آواز پر چونک کر سر اوپر کو اٹھایا۔۔۔
" تم سے ہی پوچھ رہا ہوں کوئی اور دِکھ رہا ہے یہاں؟؟ "
اسے ناسمجھی سے اپنی طرف دیکھتے آدم نے طنزیہ کہا وہ اسکی بات سن کر فوراً سے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔۔۔
" کھانا ختم کرو!!!! " وہ یہی سمجھا تھا وہ اب بھی اس سے خوفزدہ ہے اسلئے وہ خود اٹھ کر تب تک چائے پتی اور چینے نکالنے لگا۔ ساتھ دودھ اور کپس بھی نکل کر شیلف پر رکھ دیے نشاء کا پیٹ ویسے ہی بھر چکا تھا بریڈ کا ہاف سلائس ہی بچا تھا نشاء اسکے اندر دو ناگیٹس ڈال کر اسے رول کر کے اٹھ کھڑی ہوئی۔۔۔ دونوں پلیٹس سنک میں رکھیں اور چائے بنانے لگی آدم ٹانگ پر ٹانگ رکھے اسکی کروائی دیکھ رہا تھا نشاء کو تو بہانہ مل گیا تھا وہ ویسی ہی چولے کے پاس کھڑی رہی چائے ابلنے کا انتظار کرنے لگی آدم اسکی پشت دیکھتا رہ گیا۔۔۔۔۔۔۔۔۔
چائے کپوں میں انڈھیل کر نشاء اسکے پاس چلی آئی چائے پینے کے بعد آدم نے اسے کمرے میں چلنے کا کہا وہ خاموشی سے اسکے ساتھ چلتی رہی اب بھی آدم نے اسکا ہاتھ پکڑا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔
کمرے میں آتے ہی آدم تو بیڈ پر آکر لیٹ گیا نشاء سوچنے لگی کہاں سوۓ؟؟؟ اسکی یہ پریشانی آدم نے دور کردی اسے سوچ میں محو پاکر وہ سمجھ گیا تھا پریشانی کیا ہے؟؟
" بیوی ہو اپنے بستر پر ہی سلائونگا اب چھت سے تو ٹانگ نہیں سکتا۔۔۔۔ " اسکے جواب بھی اسی کی طرح کھٹور ہوتے منہ سے ہمیشہ آگ اگلتا ہے وہ کلس کر سوچ کر رہ گئی اور قدم اٹھاتی اسکے پاس بستر پر دراز ہوگئی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
" اب کچھ اہم باتیں۔۔۔۔۔۔" وہ خود بیڈ پر دراز تھا جیسے ہی نشاء بھی لیٹنے لگی آدم نے کہنا شروع کیا ابھی ہی وہ اسے وارن کرنا چاہتا تھا تاکے اسکی کسی بیوقوفی کی وجہ سے آدم کا نہ موڈ خراب ہو۔۔ نہ اسکی غلطیوں کی سزا کوئی اور بگتے۔۔۔۔۔۔۔
" زندگی میں کہیں کہیں کومپرومائز کرنا پڑتا ہے نہیں جانتا تھا زندگی کے سب سے بڑے فیصلے میں کومپرومائز کرونگا۔۔۔
تم خود جانتی ہوں کس قدر نفرت ہے زہر ہے میرے دل میں۔۔۔۔۔ " وہ جو اسے سانس روکے سن رہی تھی اسکی خاموشی پر تھوک نغلا ۔۔۔۔اب اسکا رُخ نشاء کی طرف تھا انگلی اٹھا کر اسنے نشاء کی طرف اشارہ کیا " تمہارے لئے "۔۔۔
آنکھوں کی سردمہری اسے دیکھ کر کچھ اور بڑھ گئی۔۔۔۔۔۔
" تم بھی یہی جذبات رکھو فرق نہیں پڑتا لیکن جو بھی ہے اسی کمرے میں رہنا چاہیے میں نے جب کبھی تمہیں کھٹکھرے میں کھڑا کیا ہے ہم دونوں کے علاوہ وہاں کوئی نہ تھا امید ہے آگے بھی نہیں ہوگا یہ بات اسی کمرے تک محدود رہنی چاہیے۔۔۔۔۔ " وہ رُکا۔۔۔۔ نظریں ابھی بھی نشاء پر تھیں جو بیڈ شیٹ کو دیکھتے ناجانے کیا کھوج رہی تھی۔۔۔۔۔۔
" تمہاری ذات سے میرے گھر والوں کو نہ نقصان پہنچنا چاہیے نہ کوئی دکھ درد تکلیف ملے۔۔۔۔۔۔شانزے کے آس پاس بھی کوشش کرنا نہ بھٹکو۔۔۔۔۔اور۔۔۔سکندر۔۔۔ " وہ لب بھینچ گیا نشاء نے ڈرتے ڈرتے نگاہیں ایک پل کو اٹھائیں اور اسکی انگارے برساتی نگاہوں سے ڈر کر لمحے میں خوف سے نظریں جھکا گئی۔۔۔۔۔۔۔ " اسکا سایہ بھی تمہارے آس پاس نظر آیا تو۔۔۔میں خود بھی تمہیں اپنے قہر سے نہیں بچا سکتا۔۔۔۔ باقی غلطیاں ہوئی بھی تو معاف کی گنجائش ہوگی لیکن سکندر اس معاملے میں نہیں۔۔۔پھر تم بھی مجھے جانور بنیں سے روک نہیں سکتیں۔۔۔۔ آئ سمجھ؟؟؟ "۔۔۔۔۔۔
آدم نے ہاتھ بڑھا کر اسے جھنجھوڑا۔۔ اسکی یہ حرکت اسکے اندر جلتی آگ کا سبوت تھی۔۔ وہ آگ میں جلس رہا تھا نجانے کتنوں دنوں سے؟؟ نشاء کو اندازہ تھا وہ خوش نہیں ہے پر نجانے کیا مجبوری تھی جو اپنا ذہنی سکون تباہ کر کے اسنے نشاء کو اپنی زندگی میں شامل کیا۔۔۔۔
وہ اسے سن تو رہی تھی مگر جسم سن سا ہوگیا تھا حرکت کرنے کو دل نہیں چاہتا۔۔۔ کاش ایسے ہی زندگی گزر جائے بس اب کچھ نہ ہو۔۔۔ نہ غم نہ خوشی وہ ہر انسان سے تھک چکی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔
" جی جی۔۔۔۔۔ " وہ جان چھڑانے کو بولی اسکی ہامی سن کر وہ لیٹ گیا نشاء بھی کروٹ لیکر آنکھیں موند گئی۔۔۔ بند آنکھوں میں کب پانی جمع ہوکر بہ نکلا اسے پتا نہ لگا۔۔۔۔۔
""Your dress is there, come and wear it." Nisha looked at the side of the suitcase and saw a yellow suit there, but she started making a bad face because it was very hot and this dress had full seams.
"Let me wear something else..." She asked looking at him with worried eyes.
"What's wrong with it?" Adam was busy with his work, he knew that she must have been scared by seeing him.
"There's nothing wrong, it's just full seams. At night, I wear a seam-less night suit anyway." Seeing Adam's softness, she was now talking to him in the same tone. Adam looked up at him now, he was barely stopping himself from saying anything harsh.
"Wear this, we have to go downstairs!! Why don't you ask me why? Go on." "Nisha didn't argue, lest she get angry, she quietly entered the dressing room...
When she came out after changing, Adam was closing the wardrobe. Adam saw her coming. He looked at her closely. Maybe he was surprised to see her in a shalwar suit for the first time today.
"Put a dupatta on your head." She started to do as he said without hesitation. Adam extended his hand to go downstairs. He silently placed his hand in hers. He brought her downstairs with him. She, who had been taking care of herself in every way today, now understood that she shouldn't make a sound in the dark, so Adam had held her hand. Why was she so familiar with the paths of their house?
She thought that maybe Adam had improved, he would give her a surprise or maybe he would take her out for a walk. They were going to start a new relationship. She gritted her teeth because he had brought her to the kitchen. Now, of course, he would also be hungry like her, but he would cook the food for her. Ga...
But today he was surprising her more than ever. He gestured for her to sit on the chair and started examining the fridge himself. From there, he took out two packets. Nisha was watching him make it. He was also hungry but was not in the mood to cook anything. Adam took out two leg pieces from one packet. They were probably marinated. They were to be fried. Then he took out nuggets from the other packet and added oil to the frying pan and started frying them.
By the time they were fried, Adam had taken out two plates from the cupboard. In both, he took out sausages from the fridge and started filling them. He also took out bread and placed them in front of Nisha along with the plates.
She was stunned by the kindness of this man today. He even put the plates in front of her???? Now he was placing the leg pieces and nuggets on her plate. Then he took out two pieces of bread and placed them too.
"Will you eat the food yourself or with my hands??? "She who was watching him intently suddenly stopped at his address and these words... Nisha moved the plate closer to her and started eating. On the other hand, Adam also started eating. She had her eyes downcast, but whenever she looked up, she would see Adam staring at her and instantly become drenched in sweat. He was a strange person, staring at her like a prey staring at a hunter.
Adam was in a bad mood due to hunger. He was eating silently, but whenever he felt Nisha was watching him, she would also stare at him at the same moment. It was a signal to mind your own business! But that stupid girl kept looking at him with furtive eyes. Adam also responded to her gaze harshly. After eating, Adam was craving tea, but he was not in the mood to make tea. Finally, he asked Nisha...
" Are you coming to make tea?? "
" Yes?? "She, who was bending over her plate and taking small bites, raised her head in surprise at the sound...
"I'm asking you, is anyone else looking here??"
Adam said sarcastically, looking at her indifferently. She immediately stood up after hearing him.
"Finish eating!!!!" "That's what he thought, he was still afraid of her, so he got up and started taking out tea leaves and semolina. He also took out milk and cups and put them on the shelf. Nisha's stomach was already full. Only half a slice of bread was left. Nisha put two nuggets in it, rolled it up and stood up. She put both plates in the sink and started making tea. Adam was watching her, crossing his legs. Nisha had found an excuse. She stood by the stove like that and waited for the tea to boil. Adam kept watching her back.
Pouring tea into the cups, Nisha came to him. After drinking tea, Adam asked her to walk to the room. She walked with him silently. Adam still held her hand.
As soon as he came into the room, Adam came to the bed and lay down. Nisha started thinking, "Where did you sleep?" Adam took away this worry of hers. He understood what the worry was.
"Wife, I will sleep on my bed now, from the ceiling." So you can't stand it... " His answer was also like that, his mouth always bursts with fire. She was left thinking and taking a step and lying down on the bed next to him.
" Now some important things... " He himself was lying on the bed as soon as Nasha also started lying down. Adam started to say. He wanted to warn him right now so that Adam's mood would not be spoiled due to any stupidity of his. Nor would anyone else be punished for his mistakes...
" In life, you have to compromise somewhere. I didn't know that I would compromise in the biggest decision of life...
You yourself know how much hatred, poison there is in my heart. " She who was listening to him breathlessly spit on his silence. Now his face was towards Nasha. He raised his finger and pointed at Nasha, "For you".
The top of her eyes
Click below link to open the novel