Tum Se Hain Silsile By Maryam Aziz Complete PDF - Urdu Novelians

Urdu Novelians

Novel Name:Tum Se Hain Silsile
Writer:Maryam Aziz 
Category:Rejection Based

Most Attractive Sneak Peak Of Tm Se Hain Silsile By Maryam Aziz

""Stop" there was so much anger in his voice that she stopped helplessly. Maran noticed that his face looked much weaker than before...


"Can I know the reason for your grief??? Which you have imposed on yourself??" Aswa, who was standing with her eyes fixed on the ground, looked at him in surprise.


"What serious affair was going on with you that I had with you that you have become feverish over my refusal, when did I express any kind of love to you or make any kind of promise, then why did you think I would marry you??? What kind of thing did I do to you that made you dream of becoming my bride? And yes!!!!!"


He smiled mockingly.


"You are very eager to get married and since you haven't found anyone, you have considered me an easy target, but at least in my mind, I can't be your victim. Even if you were the last girl in the world, I wouldn't have married you and now there is no question, I feel hatred, I feel nothing but hatred for you... Only because of you, my father is angry with me and I haven't been able to feel the greatest happiness of my life because of you, only because of you, I can't take my father's prayers before doing such an important task. Because of you, my aunt is angry with me, my siblings don't talk to me properly. It's all because of you, I won't forgive you either..." He had raised his finger and warned her, she didn't see how her face had turned yellow. How her big eyes had filled with tears. As soon as she saw him, he left the gate and disappeared from sight.

Urdu Sneak Peek





" رکو " اس کی آواز میں اتنا غصہ تھا کہ وہ بے اختیار رکی تھی۔ مران نے غور ہے اس کا چہرہ دیکھا وہ اسے پہلے کی نسبت کافی کمزور لگی تھی۔۔۔۔۔

" کیا میں تمہارے اس سوگ کی وجہ جان سکتا ہوں؟؟؟ جو تم نے خود پر طاری کر رکھا ہے؟؟ " اسوہ جو نظریں زمین پر جمائے کھڑی تھی حیرت سے اسے دیکھنے لگی۔

 " میرا کون سا تم سے بڑا شدید قسم کا افیر چل رہا تھا جو میرے انکار پر تمہیں بخار ہو گیا ہے، کب میں نے تم سے کسی قسم کا اظہار محبت کیا تھا یا کسی قسم کا کوئی وعدہ کیا ہو، پھر تمہیں کیوں لگا میں تم سے شادی کروں گا؟؟؟ ایسی کون سی بات میں نے تم سے کی تھی جو تم نے میری دلہن بننے کے خواب سجالیے؟ اور ہاں!!!!! "

وہ استہزائیہ انداز میں مسکرایا۔ 

" شادی کرنے کا تمہیں شوق بھی تو بہت ہے اور کوئی ملا نہیں تو مجھے ہی آسان ٹارگٹ سمجھ لیا لیکن مائینڈ اٹ میں تو کم از کم تمہارا شکار نہیں ہو سکتا۔ اگر تم دنیا کی آخری لڑکی بھی ہوتیں تو بھی میں تم سے شادی نہ کرتا اور اب تو سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، نفرت محسوس ہوتی ہے مجھے تم سے صرف نفرت اور کچھ نہیں۔۔۔۔صرف تمہاری وجہ سے میرا باپ مجھ سے ناراض ہے اور میں اپنی زندگی کی سب سے بڑی خوشی کو صرف تمہاری وجہ سے محسوس نہیں کر پایا، صرف تمہاری وجہ سے میں اپنے اتنے اہم کام کو کرنے سے پہلے اپنے باپ کی دعائیں نہیں لے سگا۔ تمہاری وجہ سے چچی مجھ سے ناراض ہیں، میرے بہن بھائی مجھ سے ٹھیک طرح سے بات نہیں کرتے۔ سب تمہاری وجہ سے ہے، میں بھی تمہیں معاف نہیں کروں گا۔۔۔۔۔ "
اس نے انگلی اٹھا کر اسے وارن کیا تھا، اس نے دیکھا نہیں، اس کا چہرہ کیسے زرد پڑ گیا تھا۔ اس کی بڑی بڑی آنکھیں کیسے آنسوؤں سے بھر گئی تھیں۔ اس کے دیکھتے ہی دیکھتے وہ گیٹ سے نکلا اور نظروں سے اوجھل ہو گیا۔


Download Below... 😋😊

📁 PDF Download

Click the button below to access your content