Novel Name: | Kafs E Ana |
Writer: | Gohr E Nayab Shah |
Category: | Romantic Novel |
Most Attractive Sneak Peak Of Qafs E Ana By Gohr E Nayab Shah
"Both of them and Malik Wajahat reached their house.. They parked the car in the porch and got out... Two cars were already parked in the porch. ... One was for Burhan and the other for the house's use, while Farhan had taken his car with him, which he had ordered from Asant Wajahat Effendi a few months ago and bought the latest model..
There was a wide and spacious lawn along the porch.. There was a carpet of lush grass in the lawn. On one side, colorful flowers were blooming in rows... On the other side, there was a row of many fruit trees...... All the lights were on. The entire bungalow was bathed in lights... Nimra had taken a look at this beautiful lawn and took a fresh breath. ..
Areeba took him inside....
She entered the lounge and made him sit...and went to the kitchen herself...
After a while, she returned with a cold drink and other accessories on a tray...
Ah Areeba, what was the need for this trouble....I don't have a heart at all..just give me plain water...
Areeba held her hand..
Meanwhile, Thaoban and Rayan also came to the lounge...
Nama knew them...because they were both young and used to be at home, so whenever she came to the mansion, she used to meet them...they were often found playing in the mansion....
Both met Nimra...
Hello Pretty...Rayan said...
Oh hey...what's up??
We are absolutely fine...
Both were happy to see Nimra. Areeba told them that it was Nimra's birthday and she was bringing her along to celebrate.
Wow.
Thobban said...
But where can I order a cake now? Delivery will take a lot of time...
So why don't you order...
Nimra said...
Then how will the birthday be...?? Ryan asked innocently. ..
We will make it ourselves...
Nimra said...You will have the supplies, right?? She asked Areeba.
Yes, that's all... Areeba was also excited...
Nimra, do you know how to make pizza??
Thaoban asked...
Of course..it's coming..Nimrah.told..
So why not make a little change..She gave a new idea..
What kind of change??Areeba asked...
What if.we make pizza instead of cake???
Rayan.said...
Hmmm good idea. ..😍😍
Did.Nimrah.like.his.idea..
Where is Burhan Bhai?
Areeba.thought...
He was inside, maybe Ashar Bhai has also come. Farhan Bhai's team won...the call came from his brother...
Ryan laughed happily.
That means Farhan Bhai will give him a treat tomorrow...
Thobban was also happy...
By then Burhan had come out of the room..Areeba!!!.He had called out..
Yes brother...
Areeba spoke loudly...
By then he had come to the lounge..
That water.....
He was still standing when his eyes fell on Nimrah...
He stopped for a moment...
He looked at Areeba with questioning eyes...
By then Ashar had also come behind him...
Nimrah fixed her dupatta.
Brother, this is Nimrah, the daughter of today's uncle...
She is the daughter of the younger grandfather who...
Areeba introduced...
And Nimrah, this is Burhan Bhai and this is Ashar.....
Ali uncle's son...
Oh..Assalamu Alaikum. Burhan.brother!!
Nimra immediately greeted
Aslam Alaikum Ashar Bhai!!!
Wa Alaikum Islam. .Both.replied...
Ashar.did not have any sister..He liked it very much that Nimra.called himself.brother like this, while Burhan.also liked Nimra standing in front of him like a beautiful doll...just like little sisters....
Both of them must have heard about Nimra..the reason was to top the board and become a doctor...
So you are our little family doctor...
Ashar smiled and asked...
Both of them had become a couple on the sofa....
Exactly.that.is..Areeba spoke happily...and today is her 19th birthday...so I brought it....
She told them both..
Oh wow..
Happy Birthday Nimra!!
They both had wished
Thanks alot!!
Nimra was really happy... After that, they all started talking here and there.. Nimra and Areeba together made pizza dough.. then topping.. and then put it in the oven...
If Farhan Bhai was there too, how much fun would it be....
Thobane said..
He will come by tomorrow evening...
Urdu Sneak Peek
"چلو ہانیہ یہاں سے چلتے ہیں، لنچ ہم کہیں اور کرلیں گیں"
شیردل اسموکنگ کرتا جس انداز میں مسلسل ہانیہ کو گھور رہا تھا جب حسام کی برداشت سے باہر ہوا تو حسام ہانیہ سے بولا جوکہ ہانیہ جو اپنے سیل فون پر بزی تھی حسام کو دیکھنے لگی
"لیکن کیوں آرڈو تو آپ کرچکے ہیں لنچ آنے والا ہوگا ایسے بناء لنچ کیے کیوں چلیں جائیں"
ہانیہ حسام کی بات سن کر اپنا موبائل ٹیبل پر رکھتی حیرت سے حسام سے پوچھنے لگی وہ فہیم سے موبائل پر بات کرتی اتنا مگن تھی کہ اُسے اپنے آس پاس کچھ ہوش ہی نہیں تھا
"یہ دیکھیں لنچ آ بھی گیا"
حسام کے کچھ بولنے سے پہلے ہانیہ حسام کو ویٹر کی طرف متوجہ کرتی بولی جو اُن کا آرڈر لارہا تھا جسے دیکھ کر حسام خاموش ہوگیا مگر وہ جان کر کرسی سے اٹھ کر دوسری کرسی پر آکر بیٹھ گیا جس سے اب شیردل کو ہانیہ کے چہرے کی بجاۓ حسام کی پشت نظر آرہی تھ
حسام کی حرکت پر زیرِ لب شیردل نے حسام کو گالی دی اور گہری سوچ میں گم اسموکنگ کرنے لگا دو سیکنڈ بعد دلاور داخلی راستے سے ڈائیننگ میں اندر داخل ہوا وہ زرش کی آنے والی کال کی وجہ سے بات کرنے باہر ہی رک گیا تھا
"مالک"
دلاور کے پکارنے پر شیردل اُس کی طرف متوجہ نہیں ہوا تھا وہ کہیں گم ہوا اسموکنگ کررہا تھا جبکہ دوسری ٹیبل پر حسام اور ہانیہ لنچ کی طرف متوجہ تھے
"مالک کیا ہوا سب خیریت تو ہے ناں"
دلاور شیردل کو یوں غائب دماغ دیکھتا ہوا دوبارہ اُس کو مخاطب کیے شیردل سے پوچھنے لگا شیردل کی انگلیوں میں دبی سیگریٹ جب اُس کی انگلی کو جلا گئی تب وہ ہوش میں آیا اور بےخیالی میں دلاور کو دیکھنے لگا
"کچھ کہا تم نے۔۔۔؟"
شیردل دلاور کو دیکھتا ہوا پوری طرح ہوش میں آکر اُس سے پوچھنے لگا
"سب خیریت تو ہے مالک"
دلاور تعجب کرتا شیردل سے دوبارہ پوچھنے لگا یوں پبلک پیلیس میں ایسی بےہوشی کا عالم دلاور کو واقعی مشکوک کر گیا تھا
"اب لگ رہا ہے دلاور کہ خیریت نہیں ہے"
گہرا سانس لےکر دلاور سے بولتا ہوا وہ کرسی کھسکا کر اس اینگل میں کرچکا تھا جہاں سے اسے دوبارہ ہانیہ کا چہرا نظر آنے لگے
"مالک میں سمجھا نہیں آپ کی بات کا مفہوم"
دلاور شیردل کی بات پر حیران ہوا پھر اس کی نظروں کا تعاقب کرتا خود بھی ہانیہ کو دیکھنے لگا ہانیہ کو دیکھ کر شیردل دوبارہ سیگریٹ کے پیکٹ سے دوسرا سیگریٹ نکال چکا تھا
"دلاور اِس لڑکی کے شوہر سے بات کرو یہ لڑکی مجھے آج رات کے لیے دوبارہ چاہیے"
شیردل کے منہ سے ایسی بات سن کر دلاور کو زودار جھٹکا لگا کیوکہ شیردل کی عادت تھی وہ کسی بھی لڑکی کو ایک رات استعمال کرنے کے بعد صبح اُس کی طرف دیکھنا گوارا نہیں کرتا تھا
"آآآ"
شیردل دلاور سے ابھی کچھ اور کہتا وہ ہانیہ کے کرہانے پر اپنی بات بھول کر پوری طرح اُس کی طرف متوجہ ہوا
"دکھاؤ زیادہ جلا تو نہیں"
نہ جانے کیسے سوپ کے باؤل سے گرم سوپ ہانیہ کے ہاتھ پر چھلک پڑا حسام اس کی کلائی پکڑتا دیکھنے کے غرض سے بولا حسام کا ہانیہ کی کلائی پکڑنا نہ جانے کیوں شیردل کو اتنا برا لگا کہ اُس کی آنکھوں میں خون اتر آیا وہ بناء سوچے سمجھے اپنی کرسی سے اٹھ کر تیزی سے ان دونوں کی ٹیبل کی طرف بڑھا
اُس نے حسام کا ہاتھ ہانیہ کے ہاتھ سے ہٹا کر دور جھٹک شیردل کی اِس حرکت پر حسام کے ساتھ بیٹھی ہانیہ ہی دنگ نہیں ہوئی تھی بلکہ چند قدم کے فاصلے پر موجود دلاور بھی حیرت میں مبتلا ہوچکا تھا شیردل کی آنکھوں میں حسام کے لیے واضح وارننگ تھی کہ وہ دوبارہ اس لڑکی کو چھونے کی کوشش نہ کرے
وہ دونوں اور ملک وجاہت انکے گھر پہنچےِ.. گاڑی پورچ میں پارک کر کے وہ اترے...پورچ میں دو گاڑیاں پہلے سے کھڑی تھیں. ... ایک برہان.کی اور دوسری گھر کے استعمال کے.لیے جبکہ فرحان اپنی کار ساتھ لے.کر.گیا تھا جو کچھ ماہ پہلے ہی اسنت وجاہت آفندی سے فرمائش کر کے لیٹیسٹ ماڈل لیا.تھا..
پورچ کے ساتھ وسیع اور کشادہ.لان تھا ..لان میں سرسبز گھس کی قالین بچھی تھی ایک طرف قطار میں رنگ برنگے پھول کھلے تھے...دوسری طرف بہت سے پھلوں کے درختوں کی قطار تھی......ساری لائٹس آن ہونے کی.وجہ سے پورا بنگلہ روشنیوں میں نہایا ہوا.تھا...نمرہ نے ایک نظر اس خوبصورت لان پر ڈالی تھی اور تازہ سانس کو.اندر کھینچا. ..
عریبہ اسے.لے کر اندر بڑھی....
لاؤنج میں داخل ہو کر اسکو بٹھایا تھا...اور خود کچن.میں بڑھ گئی...
تھوڑی دیر بعد.وہ کولڈ.ڈرنک.اور.دیگر لوازمات ٹرے میں سجائے واپس آئی...
اف عریبہ اس.تکلف.کی.کیا ضرورت.تھی....بالکل.دل.نہی.ہے..تن.بس.سادہ.پانی.پلا.دو...
عریبہ نے پامی.اسکو.تھمایا تھا..
اتنے میں ثوبان اور رایان بھی لاؤنج میں آئے تھے...
نمعہ.انکو جانتی.تھی..کیونکہ وہ دونوں چھوٹے تھے اور گھر.ہی ہوتے سو وہ جب بھی حویلی آتی تھی ان.سے.ملاقات ہوتی رہتی.تھی...اکثر وہ حویلی میں ہی کھیلتے پائے جاتے تھے....
دونوں نمرہ سے.ملے..ِ
ہیلو.پریٹی...رایان.بولا...
او ہائے...ہا.و.آر.ہو؟؟
ہم.بالکل.ٹھیک آپی...
دونوں کو خوشی ہوئی تھی.نمرہ.کو دیکھ کر..عریبہ نے انکو بتایا کہ نمرہ.کی سالگرہ ہے اور.وہ سیلیبریٹ کرنے اسکو ساتھ لاہی ہے..
واو.
ثوبان.بولا...
پر.یار اب کیک کہاں سے آرڈر.کریں. .ڈلیوری میں تو.کافی ٹائم لگ جائے گا....
تو نہی کرتے آرڈدِ...
نمرہ بولی....
پھر برتھ ڈے کیسے ہوگی...؟؟ ریان نی معصومیت سے پوچھا. ..
ہم.خود.بنا لیں گے....
نمرہ.بولی...سامان.تو ہو گا.نا؟؟اسنے عریبہ سے.پوچھا.
ہاں سب ہے... عریبہ بھی پر جوش.ہوئی...
نمرہ آپی آپ کو پیزہ بنانا.آتا ہے؟؟.
ثوبان نے سوال.کیا...
بلکل..آتا ہے..نمرہ.نے.بتایا..
تو کیوں نا تھوڑا چینج ہو جائے..اسنے.نیا آئیڈیا دیا..
کیسا.چینج ؟؟عریبہ نے پوچھا...
اگر.ہم کیک کے بجائے پیزا بنا لیں تو؟؟؟
ریان.بولا...
ہممم گڈ آئیڈیا. ..😍😍
نمرہ کو.اسکا آئیڑیا پسند.آیا..
برہان بھائی کہاں ہیں ؟
عریبہ کو.خیال آیا...
وہ اندر تھے شاید اشعر بھائی بھی.آئے ہوئے ہیں. .فرحان بھائی کی ٹیم.جیت گئی...کال آئی تھی.بھائی کی...
ریان خوشی سے چہکا.ِِ
یعنی کل فرحان بھائی ٹریٹ دینگے...
ثوبان بھی خوش.ہوا...
اتنے میں برہان روم.سے.نکلا تھا..عریبہ!!!.اسنے آواز دی.تھی..
جی بھائی...
عریبہ اونچا سا بولی...
تب تک وہ لاؤنج میں آ چکا.تھا..
وہ پانی.....
ابھی.بال.ہی.رہا.تھا.کہ اسکی.نظر نمرہ.پر پڑی...
وہ ایک.دم رکا...
اانے سوالیہ نظروں سے عریبہ کو دیکھا...
اتنے میں پیچھے پیچھے اشعر بھی آچکا.تھا...
نمرہ.نے دوپٹہ ٹھیک.کیا
بھائی یہ نمرہ.ہے امروزیہ پھپھو کی بیٹی...
چھوٹے دادا کی بیٹی ہیں جو...
عریبہ نے تعارف کرایا...
اور نمرہ یہ برہان.بھائی اور یہ اشعر.....
علی چاچو کے بیٹے....
اوہ..اسلام علیکم. برہان.بھائی!!
نمرہ نے فوراً سلام کیاِِ
اسلام علیکم اشعر بھائی!!!
وعلیکم اسلام. .دونوں نے جواب.دیا...
اشعر کی.کوئی بہن.نا.تھی ..اسکو نمرہ.کا.یوں خود کو.بھائی بلانا بہت اچھا لگا تھا جبکہ برہان.کو بھی سامنے کھڑی خوبصورت سی گڑیا کی طرح کھڑی نمرہ بہت اچھی لگی تھی...بالکل چھوٹی بہنوں جیسی....
ان دونوں نے نمرہ کا ذکر ضرور سن.رکھا تھا ..وجہ اسکا.بورڈ ٹاپ کرنا اور ڈاکڑ بننا تھا...
تو آپ ہیں ہماری چھوٹی سی فیملی ڈاکڑ...
اشعر نے مسکرا کر پوچھا...
وہ دونوں وہیں صوفے پر برجمان ہو چکے تھے....
بلکل یہی.ہیں. ..عریبہ خوشی سے بولی...اور آج انکی 19th birthday
ہے...سو میں لے آئی....
اسنے ان.دونوں کو بتایا..
ارے واہ..
Happy Birthday Nimra!!
ان دونوں نے وش کیا تھا
Thanks alot!!
نمرہ کو واقعی خوشی ہوئی تھی...اسکے بعد وہ سب ادھر ادھر کی باتیں کرنے لگے..ساتھ نمرہ اور عریبہ نے مل کر پیزا ڈو.بنائی..پھر ٹاپنگ..اور پھر اون میں رکھ دیا...
فرحان بھائی.بھی ہوتے تو.کتنا.مزہ آتا نا....
ثوبان بولا..
آجائے گا کل شام تک...
Introduction Of Writer And Novel
Qafs‑e‑Ana (قفسِ انا), penned by emerging social‑media novelist Gohr e Nayab Shah, is a rich and emotionally charged Urdu romance exploring themes of forced marriage, revenge, and complex family dynamics. The story centers on societal pressure and the aftermath of forced unions that bind multiple couples together, unveiling how power and control shape relationships beyond matrimonial ties
From the first pages, you sense the emotional tension: strong personalities clash, pride wounds deeply, and what begins as duty quickly spirals into manipulation and turmoil. Amidst these conflicts lies a delicate hope—an emotional redemption that can only be claimed through truth, courage, and healing