O demonic powers, give me enough strength to resist him.
Suddenly, the black earth began to split into two parts, and then suddenly, a huge mountain-like snow began to emerge from the earth, and a very strange-looking person standing in front of it, laughing devilishly, raised his hands and raised his hands. felt
"O evil powers make me even stronger _"
Suddenly the man's eyes began to turn black and blue and his body began to grow very large, and seeing him, his companions began to walk away from him in fear.
"O evil giants, give me strength enough to make him my slave."
Then he started reciting a mantra in a loud voice and then he said to a person in front of him
"O satanic powers, I present this man to your service who was born in sins."
The man said in a loud voice as he made a man stand in front of the statue
The man was staring straight ahead, if he had known what was going to happen to him, he would have fainted from fear, but if he had been conscious, he would have thought that the man had hypnotized him with his magic. His mind was in control now he could do whatever he wanted with it
"You will go there in this world and bring him here to me _"
The man closed his eyes and placed his hands on her head and recited some mantras and finally said to her
What order sir!
I will do so _”
The person's eyes were completely black
Very good !
My lion, now go away from here and you will come here only with him.
The man said running again
"Oh, you are the devil who destroyed my empire. Now, let me see how I will make you." The prince started to smile sarcastically as he lost his temper.
"Queen of fire, why are you standing there to finish this unborn king? What do you think, Fardan King will be afraid of you. It is impossible while I am alive that I will also be afraid of a snowman like you. "Hahahahaha," he said in a mischievous manner, laughing at the end
"So Fardan Bhai Jaan, how do you like to be killed _ by burning or by being burned _ slowly moving her steps towards the Prince, she addressed the Prince standing in front of her. She was addressing the Prince, but look at this demonic person with a sarcastic look. I was
"My dear daughter, I like to play with the snow more. Let's go to see some new game today. I want to play for that reason." was present
"Why, dear Shaitan sir, how did you like our play, we thought it was very good and wonderful __" said the fiery queen looking at him mischievously.
"You are the sister of the unborn king," said the evil man, widening his eyes in surprise.
"Why do you have any complaints about the fact that I turned out to be the sister of the unborn king?" The fire queen chuckled and looked at her who was now staring at the two of them with her dark eyes.
"So come on, you have only half an hour to listen to our play. My dear little witch, will you tell her in the play or will you tell her?" Prince asked the devil, looking at the fiery queen in a mischievous manner.
"Brother, you won't change at all, witch, now," the fire queen said with a frown, and the prince gave a loud laugh at her frown.
Let's start flowing. We can't hang this guest on the waiting pole any longer because it's not good behavior and the guest might feel bad. He was staring
اے شیطانی طاقتیں مجھے اتنا طاقت دے کہ میں اس سے مقابلہ کر سکوں _"
اچانک سے سیاه زمین دو حصوں میں تقسیم ہونے لگی اور پھر دیکھتے ہی دیکھتے زمین کے اندر سے بہت بڑا پہاڑ نما برف نکلنے لگا اور سامنے کھڑا ایک نہایت ہی عجیب و غریب شکل والا شخص یہ دیکھ کر شیطانی ہنسی ہنستے ہوئے اپنے ہاتھ اور بلند کرنے لگا
"اے شیطانی طاقتیں مجھے اس بھی زیادہ طاقتور بنا _"
اچانک سے اس شخص کی آنکھیں سیاه اور نیلی رنگ میں بدلنے لگی اور اس کا جسم بہت زیادہ بڑا ہونے لگا اور اسے دیکھ کر اس کے ساتھی خوفزدگی کہ عالم میں اس سے دور ہونے لگے
"اے شیطانی جناتیں مجھے اتنا طاقت دے کہ میں اسے اپنا غلام بناؤں _"
تبھی وہ بلند آواز میں کوئی منتر پڑھنے لگا اور تبھی اس نے ایک شخص کو سامنے کرتے ہوئے کہا
"اے شیطانی طاقتیں میں اس انسان کو پیش کرتا هوں آپ کی خدمت میں جو کہ گناہوں میں ہی پلا بڑا تھا _"
اس شخص نے ایک شخص کو اس مجسمے کہ سامنے کھڑا کرتے ہوئے بلند آواز میں کہا
وہ شخص ساکت سامنے کی جانب دیکھ رہا تھا اگر اسے پتہ ہوتا کہ اس کے ساتھ کیا ہونے والا ہے تو وہ خوف کہ مارے بے ہوش پڑا ہوتا مگر وہ اپنے ہوش میں ہوتا تو سمجھتا اسے اس شخص نے اپنی جادو کہ زور پر ہپنوٹائز کر کہ اس کا دماغ اپنے قابو میں کیا تھا اب وہ جو چاہے کرسکتا تھا اس کے ساتھ
"تم وہاں اس دنیا میں جاؤ گے اور اس کو یہاں میرے پاس لے کر آؤں گے _"
اس شخص نے اپنی آنکھیں بند کرتے ہوئے اس کے سر پر ہاتھ رکھتے ہوئے کچھ منتر پڑھ کہ آخر میں اس سے کہا
جو حکم آقا !
میں ایسا ہی کروں گا _"
اس شخص کی آنکھیں بلکل سیاہ ہوگئی تھی
شاباش !
میرے شیر اب جاؤں یہاں سے اور اس کو لے کر ہی یہاں آوں گے تم _"
اس شخص نے پھر دوڑاتے ہوئے کہا
"اہ تو یہ تم ہوں جو میری سلطنت کو بردباد کرنے والے شیطان اب دیکھوں میں تمہاری کیا حالت بناتا ہوں _ " پرنس عرف فاردان کی آنکھیں کہر سے نیلی اور لہجہ سرد وسپاٹ ہونے لگا جیسے دیکھ کر سامنے کھڑے شخص کے ڈر کے مارے ماتھے سے پیسنہ چھوٹ گیا جیسے دیکھ کر پرنس طنزیہ مسکرانے لگا__
"آتشی ملکہ تم کھڑی کیوں ہوں ختم کروں اس نا ہونے والے بادشاہ کو ۔۔۔ تمہیں کیا لگا فاردان بادشاہ میں تم سے ڈر جاؤ گا یہ میرے جیتے جی ناممکن ہے کے میں ڈروں گا وہ بھی تم جیسے برف زادے سے ۔۔۔۔ ہاہاہاہاہا _" آخر میں مکروہ ہنسی ہنستے ہوئے وہ شاطرانہ انداز میں کہنے لگا
"تو فاردان بھائی جان آپ کو کس طرح مارنا پسند ہے _ جل کر یا جلا کر __ آہستہ آہستہ اپنے قدم پرنس کی جانب بڑھاتے ہوئے اس نے سامنے کھڑے پرنس سے مخاطب ہوئی مخاطب وہ پرنس سے تھی لیکن دیکھ اس شیطان صفت انسان کو طنزیہ انداز میں رہی تھی
"میری پیاری بہنا مجھے تو برف سے کھیلنا زیادہ پسند ہے چلوں آج کچھ نیا کھیل دیکھنے کو ملے گا مجھے بہنا اسی بہانے _"پرنس نے اپنے سامنے کھڑی اپنی اس بہن کی جانب دیکھا جو کے اس مشکل گھڑی میں بھی اس کے ساتھ ہر جگہ موجود تھی __
"کیوں ڈئیر شیطان صاحب کیسا لگا ہمارا ڈرامہ ہمیں تو بہت اچھا اور بہت شاندار لگا __" آتشی ملکہ نے شرارتی انداز میں اس کی جانب دیکھتے ہوئے کہا
"تم اس نا ہونے والے بادشاہ کی بہن ہوں _"اس شیطان شخص نے اپنی آنکھیں حیرت سے پھیلاتے ہوئے کہا اس طرح آنکھیں پھیلاتے ہوئے وہ انتہائی مذائقہ خیز لگ رہا تھا
"کیوں کیا تمہیں کوئی شکایت ہے اس بات سے کے میں اس نا ہونے والے بادشاہ کی بہن نکلی _" آتشی ملکہ نے قہقہہ لگاتے ہوئے اس کی جانب دیکھا جو اب کے دونوں کو اپنی سیاہ آنکھوں سے گھور رہا تھا
" تو چلوں تمہارے پاس صرف آدھا گھنٹہ ہے ہمارا ڈراما سننے کا۔۔۔۔ میری پیاری سی چڑیل بہنا اسے ڈراما میں سناؤ یا تم سناؤ گی __" پرنس نے شیطان سے کہتے ہی آخر میں شرارتی انداز میں آتشی ملکہ کی جانب دیکھ کر پوچھا
"بھائی آپ بلکل بھی نہیں بدلیں گے پہلے بھی چڑیل اب _" آتشی ملکہ نے منہ بناتے ہوئے کہا تو پرنس نے اس کے منہ پھلانے پر ایک زور دار قہقہہ لگایا
چلوں بہنا شروع کروں ہم اس مہمان کو اور انتظار کی سولی پر لٹکا نہیں سکتے کیونکہ یہ اچھا سلوک نہیں ہے مہمان کو برا بھی تو لگ سکتا ہے _" پرنس نے آتشی ملکہ سے کہہ کر اس شیطان کی جانب دیکھا جو ان دونوں کو بری طرح سے گھورے جا رہا تھا