Meri Dharkano Ko Qarar Do novel By Mariam Aziz Complete PDF - Urdu Novelians

Urdu Novelians

Novel Name:Meri Dharkanon Ko Qarar Do
Writer:Maryam Aziz
Category:Cousin Marriage Based

Most Attractive Sneak Peak Of Meri Dharkanon Ko Qarar Do By Maryam Aziz 

""When I'm good, why can't I be the girl you'll marry?" Mahrukh's words seemed to explode in his head. He had become completely silent in surprise. A silence had fallen over the room. He looked fearfully at Taimur, whose face had turned white.

Then suddenly his face turned red and he leaned back on the bag.


"Go here." When he spoke, his voice was cold. She had felt the pain of his foreign tone sinking into her, but she did not move from her place. Instead, she took a few steps and came closer to him.


"Don't you love me?" Tears started flowing from her eyes. But Taimur did not answer. "You don't love me?" She placed her hand on Taimur's arm, which he jerked away as if he had been struck by a current. She was surprised by this behavior and started looking at him.


"No," he said loudly.


"You all lie, you say you love me." She also spoke loudly.


"Who wrote this book??" Anger was now beginning to be reflected in her tone.


"All my friends say that."


"You and your friends are mentally ill. Are you going to college to do this? What kind of friends are your friends? Put all these useless things out of your mind and focus only on your studies... How old are you now that you are worried about marriage and this love? What do you think about this love? How did you get this misunderstanding from me? Neither you love me nor I."


"I love you." She spoke quickly and just as quickly, the color of Taimur's face changed.


"Your company of useless friends has spoiled your mind. This is just an attraction that you are feeling. A time will come when you will laugh at your own stupidity and when you look at the person who is close to you at the age you are in, you will feel that you love him. This is not love, it is just a disturbance in your mind." The bitterness of his tone had broken many pieces of her heart...


She felt herself falling into a deep abyss. She cried and saw his strange behavior. Once again, she dared...


"This is not an attraction. I really... "


" Mahrukh " roared so loudly that Mahrukh was shaken in her place. For the first time in her life, she had heard her name from Timur's mouth, and while there was no trace of familiarity in his tone, she took a step back.


"And listen, when I go, don't come in front of me at all."


"Now, let me go." Timur said as soon as he said it, he went forward and opened the door and she quickly went out. And then it happened that when he left, neither did she ask about him nor did she come down. She had spent that whole night crying and the result was a high fever. Everyone considered it to be the effect of Timur's departure. They knew how much she was attached to Timur. She had changed a lot over time. She had left all her mischief and laughter.

Urdu Sneak Peek




”جب میں اچھی ہوں تو وہ لڑکی میں کیوں نہیں ہو سکتی جس سے آپ شادی کریں گے۔" ماہ رخ کی بات پر جیسے ان کے سر پہ دھماکا ہوا۔ وہ حیرت کے مارے بالکل ساکت ہو گیا تھا۔ کمرے میں محسوس کی جانے والی خاموشی چھا گئی تھی۔ اس نے ڈرتے ڈرتے تیمور کی طرف دیکھا جس کا چہرہ سفید پڑ گیا تھا۔
پھر اچانک اس کا چہرہ سُرخ ہوا اور وہ دوبارہ بیگ پر جھک گیا۔ 

"جاؤ یہاں ہے۔ " جب وہ بولا اس کی آواز سرد تھی۔ اس کے اجنبی لہجے کے درد کو اس نے اپنے اندر اترتے ہوئے محسوس کیا تھا ، لیکن وہ اپنی جگہ سے نہیں ہلی۔ بلکہ چند قدم اٹھا کر اس کے قریب آگئی۔

" آپ مجھ سے پیار نہیں کرتے ؟" اس کی آنکھوں سے آنسو بہنے لگے۔ لیکن تیمور نے کوئی جواب نہیں دیا۔ " آپ مجھ سے پیار نہیں کرتے ؟ اس نے تیمور کے بازو پر ہاتھ رکھا جس کو اس نے جھٹکے سے ہٹا دیا جیسے اسے کرنٹ نے چھو لیا ہو۔ اس سلوک پر وہ حیران ہو کہ اسے دیکھنے لگی۔

" نہیں " وہ زور سے بولا۔

" جھوٹ بولتے ہیں آپ سب کہتے ہیں آپ مجھ سے پیار کرتے ہیں۔ " وہ بھی اسی طرح زور سے بولی۔ 

" کس نے یہ بکو اس کی ہے؟؟ " غصہ اب اس کے لہجے
سے بھی جھلکنے لگا تھا۔

" میری سب فرینڈز کہتی ہیں۔۔ "
" دماغ خراب ہے تمہارا اور تمہاری دوستوں کا بھی کالج تم یہ کرنے جاتی ہو؟ کس قسم کی ہیں تمہاری فرینڈزان فضول باتوں کو دماغ سے نکال کر صرف پڑھائی پر دھیان دو۔۔۔ ابھی تمہاری عمر بی کیا ہے جو تمہیں شادی کی فکر لگ گئی ہے اور یہ پیار؟ کیا سمجھتی ہو اس پیار کے بارے میں۔ میرے کس انداز سے تمہیں یہ غلط فہمں ہوئی نہ تو تم مجھ سے پیار کرتی ہو اور نہ میں۔"

" میں آپ سے پیار کرتی ہوں۔"وہ تیزی سے بولی اور اسی تیزی سے تیمور کے چہرے کا رنگ بدلا۔

" تمہاری فضول دوستوں کی کمپنی نے تمہارا دماغ خراب کر دیا ہے۔ یہ محض ایک اٹریکشن ہے جو تمہیں محسوس ہو رہی ہے۔ ایک وقت آئے گا جب اپنی حماقت پر تم خود ہنسو اور عمر کے جس حصے میں تم ہو وہاں پر قریب رہنے والے شخص کو دیکھ کر لگتا ہے آپ کو اس سے محبت ہے یہ محبت نہیں ، صرف تمہارے دماغ کا خلل ہے۔" اس کے لہجے کی تلخی نے اس کے دل کے کئی ٹکڑے کر دیے تھے۔۔۔۔

وہ خود کو گہری کھائی میں گرتا ہوا محسوس کر رہی تھی۔ اس نے روتے ہوئے اس کے اجنبی رویے کو دیکھا۔ ایک دفعہ پھر ہمت کی۔۔۔۔

" یہ اٹریکشن نہیں۔ میں سچ میں آپ سے۔۔۔ " 

" ماہ رخ " اتنی زور سے دھاڑا کہ ماہ رخ اپنی جگہ ہل کر رہ گئی۔ زندگی میں پہلی بار اس نے تیمور کے منہ سے اپنا نام سنا تھا جبکے اس کے لہجے میں اپنائیت کی کوئی رمق نہیں وہ الٹے قدموں پیچھے ہٹی تھی۔

"اور سنو جب میں جاؤں تو میرے سامنے بالکل مت آنا "

" ناؤ لیومی الون۔ " تیمور نے کہنے کے ساتھ ہی آگے بڑھ کر دروازہ کھول دیا اور وہ تیزی سے باہر نکل گئی۔ اور پھر ایسا ہی ہوا تھا جب وہ گیا نہ تو اس نے اس کا پوچھا تھا اور نہ ہی وہ نیچے آئی تھی۔ وہ ساری رات اس نے رو کر گزاری تھی اور اس کا نتیجہ شدید بخار کی صورت میں نکلا سب نے اسے تیمور کے جانے کا اثر سمجھا تھا وہ جانتے تھے وہ تیمور سے کس قدر اٹیج ہے۔ وقت کے ساتھ ساتھ وہ بہت بدل گئی تھی۔ شرارتیں قہقہے اس نے سب چھوڑ دیے تھے۔



Download Below... 😋😊

📁 PDF Download

Click the button below to access your content