"I love you dearly soul...my breath my heartbeat even my soul and my soul are in your name...I want to keep you with me at every turn of my life...my I have the love of your name in my veins and your name is written on my heart... I want to join my life with you... I want to make you my spouse." In the deep shadow of the evening, in the cool breeze, he was sitting on his knees in front of the entire university with both his arms open and expressing his love in a drunken manner.
She was standing in front smiling. That then the lover was given roses and chocolates by his friend. The lover offered the flowers and chocolates to her while sitting on his knees. That she came to him happily.
Both flowers and chocolates were accepted from his hand. But love was not accepted.
" Oho vahaj... it's all old fashion to give flowers to a girl " innocently she killed this lover's feelings.
"Take this, chashsh, keep this for you," he handed over the flowers to someone else.
"And it doesn't eat into cheap chocolate like that." He examined the chocolate carefully.
"Little one, come here and put it." He also handed over the chocolate to someone else.
That then someone else came from behind to crush the feelings of this lover.
"Expression done? Rejected?" He addressed this lover sarcastically.
That red-faced lover stood with his broken heart.
"Know that Aroha is mine...my love." He had put his hand on her arm and put his hand on her arm in front of the same lover.
"Also know that Arhaan and I are getting married soon." He also buried the love of this lover alive while smiling.
The entire university was well aware of the love for Aroha in Wahaj's heart. And as he wanted her from his heart, if he wanted someone else, she would have perished in his love.
He had approached Aroha several times in different ways but every time she refused him with pride... the reason... was simply that she lacked money.
There was no such thing as Wahaj had never sent a relationship to her home. But Aroha's paternal uncle never accepted the relationship.
Aroha was fifteen years old when her parents left this world in an accident and she was the only child, so since then she grew up with her paternal uncle.
On the contrary, Wahaj was also alone with his younger sister Kainat.
There was only one uncle's family who wanted him very much but he did not live with his uncle. The reason was that he was an independent person, he wanted to build his house, his place and his future on his own and let his sister go by himself.
Arhaan was the elder son of Aroha's paternal uncle, from the beginning she wanted to keep Aroha with her forever, as a result, Aroha and Arhaan also liked each other. So after three years they were married.
" میں تم سے شدید سے شدیددد محبت کرتا ہوں اروحا... میری سانسیں میری دھڑکنیں یہاں تک کہ میری جان اور میری روح بھی تمہارے نام ہے... میں اپنی زندگی کے ہر موڑ پر تمہیں اپنے ساتھ رکھنا چاہتا ہوں... میری رگوں میں بھی تمہاری نام کی محبت ہے اور دل پر تمہاری نام کی لکھاوٹ ہے... میں اپنی زندگی تمہارے ساتھ جوڑنا چاہتا ہوں.... تمہیں شریکِ حیات بنانا چاہتا ہوں۔" شام کے گہرے ساۓ میں خنک ہوا کے جھونکے میں وہ پوری یونیورسٹی کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھے اپنے دونوں بازو کھولے اظہارِ محبت چاہت کے نشے میں چور ہو کر کر رہا تھا۔
وہ سامنے کھڑی مسکرا رہی تھی۔ کہ تبھی اس عاشق کو اس کے دوست نے گلاب کے پھول اور چاکلیٹ دیے تھے۔ اس عاشق نے گھٹنوں پر بیٹھے ہی وہ پھول اور چاکلیٹ اس کی طرف کیے تھے۔ کہ وہ خوشی خوشی اس کے پاس آئ تھی۔
اس کے ہاتھ سے پھول اور چاکلیٹ دونوں قبول کیے تھے۔ لیکن محبت قبول نہیں کی تھی۔
" اوہو وہاج... یہ سب پرانا فیشن ہے لڑکی کو پھول دینا " معصومیت کے ساتھ اس نے اس عاشق کے جذبات کا قتل کیا۔
" یہ لو چشمش یہ تم رکھ لو " اس نے وہ پھول کسی اور کے حوالے کیے۔
"اور یہ اتنی سستی چاکلیٹ میں نہیں کھاتی۔ " اس نے چاکلیٹ کا بھرپور جائزہ لیا۔
" چھوٹے ادھر آؤ یہ تم رکھ لو۔" اس نے چاکلیٹ بھی کسی اور کے حوالے کی۔
کہ تبھی پیچھے سے کوئ اور بھی اس عاشق کے جذبات کچلنے آیا تھا۔
" ہو گیا اظہار ؟ ٹھکرا دیے گۓ ؟" وہ اس عاشق سے طنزیہ مخاطب ہوا۔
وہ سرپھرا عاشق اپنا ٹوٹا ہوا دل لے کر کھڑا ہوا تھا۔
" جان لو کہ اروحا میری ہے... میری محبت ہے۔ " اس نے اسی عاشق کے سامنے اس کی معشقوقہ کو اپنی محبت کہہ کر اس کے بازو پر ہاتھ رکھ کر خود سے لگایا تھا۔
" یہ بھی جان لو کہ ارحان اور میں جلد شادی کر رہے ہیں۔ " اس نے بھی مسکراتے ہوۓ اس عاشق کے عشق کو زندہ دفنایا تھا۔
پوری یونیورسٹی وہاج کے دل میں اروحا کے لیے محبت سے خاصی واقف تھی۔ اور جس طرح وہ اپنے دلی جذبات سے اسے چاہتا تھا اگر کسی اور کو چاہتا تو وہ نہ جانے کب سے اس کے عشق میں فنا ہو چکی ہوتی۔
وہ کئ بار اروحا سے الگ الگ طریقوں سے اظہار کر چکا تھا لیکن وہ ہر بار اسے غرور کے ساتھ انکار کر دیتی... وجہ... صرف اس کے پاس پیسوں کی کمی تھی۔
ایسی بات بھی نہیں تھی کہ وہاج نے کبھی اس کے گھر رشتہ نہیں بھیجا تھا۔ لیکن اروحا کی پھوپھو نے کبھی رشتہ نہیں مانا تھا۔
اروحا پندرہ سال کی تھی جب اس کے ماں باپ اس دنیا سے ایک حادثے میں رخصت ہو گۓ تھے اور ان کی صرف ایک ہی اولاد تھی لہٰذا جب سے وہ اپنی پھوپھو کے پاس ہی پل کر بڑی ہوئ تھی۔
اس کے برعکس وہاج بھی اکیلا تھا اپنی چھوٹی بہن کائنات کے ساتھ۔
بس ایک ماموں کی فیملی تھی جو اسے بہت چاہتی تھی لیکن وہ اپنے ماموں کے ساتھ نہیں رہتا تھا۔ وجہ یہ تھی کہ وہ ایک خوددار انسان تھا وہ چاہتا تھا کہ اپنے بل بوتے پر وہ اپنا گھر , اپنا مقام اور اپنا مستقبل بناۓ اور اپنی بہن کو بھی خود ہی رخصت کرے۔
ارحان اروحا کی پھوپھو کا بڑا بیٹا تھا وہ شروع سے ہی چاہتی تھیں کہ اروحا کو ہمیشہ کے لیے اپنے پاس ہی رکھ لیں اس کے نتیجے میں اروحا اور ارحان بھی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔ لہٰذا تین سال بعد ان دونوں کی شادی تھی۔