مجھے نہیں جانا اندر میں کبھی بھی پارٹی اور شادیوں میں نہیں گئی نہیں جانا مجھے انا ضدی لہجے میں ولی سے بولی تھی جو اس کی سائیڈ کا دروازہ کھول کر کھڑا اسے باہر آنے کا بول رہا تھا
تو اب عادت ڈال لو کیوں کہ تمہیں میرے ساتھ ان جسی جگوں پر جانا ہی ہے وہ اس کو کلائی سے پکڑا کر باہر نکلا کر اپنے روبرو کرتے ہوئے بولا تھا پھر اس کی کمر پر ہاتھ رکھ کر اسے اپنے قریب کرتے ہوئے ساتھ لے کر پارکنگ سے پارٹی ہال کی طرف لے جانے لگا
انا چپ چاپ اس کے ساتھ کھنچی چلی جا رہی تھی کتنے ہی لوگوں نے اسے ستائش کی نظر سے دیکھا تھا ولی کسی سے بھی محاطب ہوئے بینا آگے بڑھ رہا تھا راستے میں بہت سے جوڑے لڑکیاں اور لڑکوں کھڑے آپس میں بات کر رہیے تھے
ہال سے گزرتے ہوئے ولی باہر پول سائیڈ پر اسے اپنے ساتھ لے گیا تھا
ہیلو مسٹر ولی خان ایک آدمی ہاتھ میں وائن گلاس پکڑے ولی کی طرف ہاتھ بڑھا کر بولا تھا انا نے دیکھا تھا دوسری طرف میوزک چل رہا تھا وہاں کچھ لوگ ڈانس فلور پر جھوم رہیے تھے
عورتیں اور مرد آپس میں باہوں میں باہوے ڈالے کھڑے آپس میں باتیں کر رہے تھے کچھ تو اپنی حدود تک بھولے ہوئے تھے انا نے جرجاری لے کر ولی کے بازوں کو زور سے پکڑ لیا تھا
ولی اب اس سامنے والے آدمی سے باتیں کر رہا تھا
یہ تمہاری نئی گرلفرنڈ ہے اس دفعہ تو تم نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا کافی کیوٹ ہے یہ وہ اس کے چہرے کی طرف ہاتھ بڑھ کر بولا تھا
کیا کر رہا ہے ولی پاگل ہو گیا ہے ولی نے اس کا بڑھتا ہوا ہاتھ پکڑ کر مڑوڑ دیا تھا اور ایک ہی جھٹکے سے اسے مڑوڑ کر توڑ چکا تھا
پاگل انسان وہ اونچی اونچی آواز میں چیخ رہا تھا ولی اسے چیختے دیکھا کر مسکرا کر دیکھا رہا تھا
ارد گرد کے لوگوں نے ایک دفعہ مڑ کر دیکھا تھا پھر دوبارہ اپنے مگن ہو چکے تھے کیونکہ یہاں اس طرح کا چیخنا چلانا معمول کا کام تھا
ایسا کیوں کیا یار تم نے دوسری طرف کھڑا رابان ولی کی طرف دیکھا کر بولا تھا انا ڈر کر ولی کے پیچھے چپ گئی تھی ولی نے محسوس کیا تھا کے وہ کانپ رہی ہے
ریلکس کچھ نہیں ہوا ولی رابان کو اگنور کرتے ہوئے انا سے محاطب تھا اسے اپنے سامنے کرتے ہوئے اس کے دونوں گالوں پر ہاتھ رکھ کر بولا تھا انا نے ڈر کر آنکھوں کو بند کیا ہوا تھا
اس نے میری وائف کو ہاتھ لگانے کی کوشش بھی کیسے کی ابھی تو ہاتھ توڑا ہے ورنہ میں اس کی جان بھی لے لیتا ولی لال ہوتی آنکھوں سے آنا کی طرف دیکھا کر رابان کو بولا تھا
سر گھر جانا ہے مجھے پلیز وہ کانپتے ہو منمنائی تھی آنکھیں ابھی بھی ڈر کی وجہ سے بند تھی
چلیں جائیں گے بس ایک اہم ڈیل ہے میری بس وہ سائین کرنیں ہے تب تک تم جینا بھابھی کے ساتھ رہو رابان کی وائف کے پاس چھوڑتے ہوئے بولا تھا
بھابھی دھیان رکھیں گا اکیلا مت چھوڑنا ایسے وہ جینا کو مسکراتے ہوئے بول کر رابان کے ساتھ وہاں سے چلا گیا تھا
بہت کیوٹ ہو تم معصوم سی بالکل چھوٹی سی وہ اس کے گال کھنچ کر بولی تھی تم ویسے مل کہاں سے گئی ولی بھائی کو مل کہاں سے گئی پاکستان مجھے لگتا ہے وہ اسی وجہ سے گیے تھے وہ بولتی جا رہی تھی انا اپنا ہاتھ اپنے چہرے کے نیچے رکھ کر اسے بولتے ہوئے دیکھ رہی تھی
تب ہی پاس سے ایک لڑکی گزرئی تھی جس کے ہاتھ میں ڈرنک تھی وہ جھومتے ہوئے گزرتے وقت انا سے ٹکرا گئی جس سے اس کے ہاتھ میں پکڑے گلاس سے ڈرنک اس کے کپڑوں پر گر گئی
اوہ پاگل لڑکی آندھی ہے کیا جینا غصے سے اسے پیچھے دھکا دے کر بولی تھی
گدھی کہی کی اس نے تو تمہارے کپڑے گندے کر دئے چلوں میرے ساتھ ان کو واش کر لیتے ہیں جینا انا کو اپنے ساتھ واشروم میں لے گئی تھی
پتہ نہیں یہ لوگ اتنا پی کیسے لیتے ہیں گندے کہی کے جینا بولتے ہوئے ساتھ ساتھ انا کا ڈریس بھی اس کے ساتھ مل کر صاف کروا رہی تھی
انا مسکرا کر اسے دیکھ رہی تھی جو خود باتیں کر رہی تھی پر اسے کوئی موقع نہیں دے رہی تھی
ایک منٹ تم ادھر ہی کھڑی رہو میں اس طرف یہ سن لوں وہ دونوں باہر آئیں تو جینا کا فون رنگ ہوا تھا وہ تھوڑی دور سائیڈ پر ہو کر بات کرنے گئی تھی
انا اپنے ہی دھیان میں کھڑی اپنے. ہاتھوں کو دیکھ رہی تھی تب ہی کسی نے پیچھے سے اس کو بازوں پکڑ کر اپنے ساتھ کھنچتے ہوئے لے کر جانے لگا تھا
کون ہو تم چھوڑ دو مجھے وہ اس سے اپنی کلائی چھڑاتے ہوئے بول رہی تھی آنسو نکلنا شروع ہو گیے تھے
سر یہ لے وہ لڑکی ایک آدمی نے اسے نیچے پھینکتے ہوئے کہا تھا
دوسرے نے اس کو بالوں سے پکڑا کر اس کا سر اونچا کیا تھا یہ ہی خوبصورت چہرہ ہے نہ جیسے ابھی ہاتھ بھی نہیں لگایا تھا میرے بھائی نے تو اس خان نے اس کا ہاتھ توڑ دیا وہ انا کو بالوں سے پکڑا کر اس کا چہرہ اونچا کرتے ہوئے بولا تھا
انا خوف سے کانپنے لگی تھی اس نے پیچھے ہونا چاہا پر اس کی گرفت کی وجہ سے پیچھے نہیں ہو پائی تھی
انا کے ہوش تو تب کھلے جب اس نے آنا کے چہرے پر تھپڑ مارا تھا انا نے روتے ہوئے اپنی گال پر ہاتھ رکھ لیا تھا
بہت شوق سے اس نے زالس سے پنگا لیا ہے اب میں تمہیں برباد کر کے اس سے ہاتھ توڑنے کا بدلہ لوں گا وہ مسکراتے ہوئے خباثت سے بولا تھا
انا نے خوف سے آنکھوں کو بند کر لیا تھا اس زالس نے اس کو بازوں سے پکڑا تھا جس سے اس کی میکسی کا بازوں پھیٹ گیا تھا انا چلا کر اسے خود سے دور کر رہی تھی
تب ہی گولی کی آواز آئی تھی انا نے محسوس کیا تھا زالس کے ہاتھ کی گرفت اس کے بازوں سے ڈھیلی ہو گئی تھی
انا نے جلدی سے آنکھوں کو کھول کر دیکھا زالس کے سر پر گولی لگی تھی اور وہ وہی دم توڑ چکا تھا انا خوف سے اڑھیوں کے بلا پیچھے ہوتے ہوئے چلائی تھی
شش شش میری جان پیچھے سے ولی نے اس ہگ کر کے نیچے سے اُٹھایا تھا انا نے دیکھا تھا ولی کے ہاتھ میں گن تھی
کوئی ہے جیسے اپنی جان نہیں پیاری ولی انگلش میں اپنی گن ان کی طرف موڑ کر بولا تھا وہاں کھڑے سب لوگوں کو سانپ سونگ گیا تھا کیونکہ ولی ان کے باس کو مار چکا تھا
آپ نے اسے مار دیا انا ولی کی طرف دیکھتے ہوئے بولی تھی اس کی آنکھوں میں خوف تھا وہ خوف سے کانپ رہی تھی ولی نے اپنا کوٹ اتار کر اسے پہنایا تھا
ہاں اور میں ہر اس شخص کو مار دوں گا جو تمہیں نقصان پہنچایا گا یا تم کو مجھ سے دور کرنے کی کوشش کرئے گا ولی سرد لہجے میں ایک ایک لفظ چھبا کر بولا تھا انا اس سے ڈر کر پیچھے ہوئی تھی
مجھے سے دور جانے کی کوشش مت کرنا ورنہ جان تمہاری بھی لے لوں گا وہ لال ہوتی آنکھیں اس کی آنکھوں میں گاڑ کر بولا تھا
بھابھی انا کو لے کر جائیں گاڑی تک میں اور رابان آ رہیے ہیں ولی سرد لہجے میں انا کی طرف دیکھا کر بولا تھا
جینا اس کا ہاتھ پکڑ کر اسے اپنے ساتھ لے کر جا رہی تھی انا نے کئی گولیوں کی آواز پیچھے سے سنی تھی جب اس نے پیچھے مڑ کر دیکھا خوف سے آنکھوں کو بند کر لیا تھا کیونکہ ولی اس کے بے جان وجود پر گولیوں کی بارش کر رہا تھا
جینا اسے اپنے ساتھ لگا کر باہر لے گئی تھی
تھوڑی دیر بعد ولی آیا تھا رابان جینا لو لے کر چلا گیا ولی بھی گاڑی میں بیٹھا تھا جہاں انا پہلے سے بیٹھی رونے میں مصروف تھی
ولی کے بیٹھنے سے دروازہ کے ساتھ لگا کر بیٹھ گئی تھی
ولی نے غصے سے مٹھیوں کو بھیچ کر اپنے غصے کو کنٹرول کرنے کی کوشش کی تھی وہ
دور جانے کی خاص وجہ وہ اس کا بازوں پکڑ کر اپنے قریب کرتے ہوئے بولا تھا
پلیز چھوڑ دیں مجھے ڈر لگ رہا ہے آپ سے وہ آنکھوں کو بند کیے ہوئے ہی بولی تھی
ولی نے گہرا سانس لے کر اسے چھوڑا تھا اور تیزی سے گاڑی کو گھر کے راستے پر ڈال لیا تھا گاڑی مینشن میں روکی تھی
میرا سامنے آج مت آنا ورنہ میں تمہاری بھی جان لے لوں گا آج انا اس کی باتیں سن کر جلدی سے اتر کر اندر بھاگ گئی تھی
اس کے جاتے ہی ولی بھی اندر داخل ہوا تھا اس نے دیکھا تھا انا اوپر چلی گئی
پتہ نہیں کیوں اس چھوٹی سی لڑکی کے آگے میں خود کو بے بس محسوس کرتا ہوں ولی سوچتے ہوئے صوفے پر بیٹھا کر سگریٹ سلگا کر پینے لگا تھا
اب صبح تک اس نے اسی طرح کرنا تھا