"You noble."
"Naswa. I am a sinner. I know that I killed my wife's love and all her dreams by marrying again. And I know that nothing will be more than forgiveness."
The whole life is gone now what is left..?? But what is left is enough for me.
I know Horab's behavior hurt you. But God knows I didn't want all this.
"Najib. Rest now."
"Lie down next to me, I will sleep peacefully."
"Nojeeb"
His hold on the west of Niswa was strengthened.
"I have to go, it's late, Najib."
"Where to go?? This is Rome, isn't it?"
Niswa had no excuse left when Najib kissed her on the forehead and moved back to make room for Niswa on the bed.
"Nojeeb"
"Good night..."
She was facing the wall with her crotch and closed her eyes.
"I told you everything, did you tell me that after you left, I didn't sleep peacefully for a single night?"
Najeeb had whispered the hair back from his shoulder and hidden his mouth in the neck of Niswa.
"I don't believe everything, Najib."
"Hmm, that's it. I can't believe. How can such a man be able to believe that he has an affair while being his wife, who brings another woman despite love.
I can't even believe it. But I only loved you. And I will continue to do so."
This time, Niswa turned around and looked into Najib's eyes
"Why are those who love so cruel and noble?? They love and also give pain..??
Why do lovers cheat Najib?"
Najib's fingers wiped the tears from his eyes as he placed his hands on Najib's face
Even that little distance between the faces was reduced by Najeeb
"Those who cheat in love end up like me, don't they?
Loneliness, loneliness, no wife, no love, no children. There is nothing left. I can hardly survive till divorce. Lest you be a widow before divorce."
Niswa had silenced those lips with her lips while speaking extremely bitterly.
Then the whispers of their breaths were echoing in this room for a long time.
Those who were united after the mistake. Those who met today after separation.
.
Naswa's tears and Najib's whispers had made the room temperature even higher.
.
The silence of these beautiful moments had given them a clear message of the coming storm.
.
"نجیب آپ۔۔۔"
"نسواء۔۔ میں گناہ گار ہوں جانتا ہوں میں نے دوسری شادی کرکے اپنی بیوی کی محبت ہی نہیں اسکےسارے خواب سارے ارمان مار ڈالے۔۔ اور میں جانتا ہوں معافی سے کچھ زیادہ نہیں ہوگا۔۔
ساری زندگی تو چلی گئی اب کیا رہ گیا۔۔؟؟ پر جو رہ گیا ہے میرے لیے وہی کافی ہے۔۔
میں جانتا ہوں حورب کے رویے نے آپ کو تکلیف پہنچائی۔۔ پر خدا جانتا ہے میں یہ سب نہیں چاہتا تھا۔۔آپ۔۔"
"نجیب۔۔ ابھی آرام کریں۔۔۔"
"میرے پاس لیٹ جائیں مجھے سکون کی نیند آجائے گی۔۔"
"نجیب۔۔۔"
نسواء کی ویسٹ پر انکی پکڑ مضبوط ہوئی تھی۔۔
"مجھے جانا ہے رات بہت ہوگئی ہے نجیب۔۔"
"کہاں جانا ہ۔۔؟؟ روم تو یہی ہے نہ۔۔؟؟"
نسواء کے پاس کوئی بہانہ باقی نہ رہا تھا جب نجیب نے اسکے ماتھے پر بوسہ دے کر خود کو پیچھے کرکے نسواء کے لیے بیڈ پر جگہ بنا دی تھی
"نجیب۔۔۔"
"گڈ نائٹ۔۔۔"
وہ کروٹ لیکر دیوار کی طرف منہ کرکے آنکھیں بند کرچکی تھی۔۔
"سب باتیں بتا دی کیا یہ بتایا تھا کہ آپ کے جانے کے بعد ایک رات بھی سکون کی نہیں سویا تھا میں۔۔؟؟"
کندھے سے بالوں کو پیچھے کئیے نسواء کی گردن میں منہ چھپائے سرگوشی کی تھی نجیب نے۔۔
"مجھے یقین نہیں رہا نجیب سب باتوں پر۔۔"
"ہمم یہ تو ہے۔۔۔ میں یقین کے قابل نہیں ایسا مرد کیسے یقین کے قابل ہوسکتا جو بیوی کے ہوتے ہوئے آفئیر چلائے جو محبت کے باوجود ایک دوسری عورت لے آئے۔۔
یقین آنا بھی نہیں طاہیے نسواء۔۔ پر میں نے صرف آپ سے محبت کی تھی۔۔۔اور کرتا رہوں گا۔۔"
اس بار نسواء نے پلٹ کر نجیب کی آنکھوں میں دیکھا تھا
"محبت کرنے والے اتنے ظالم کیوں ہوتے ہیں نجیب۔۔؟؟ محبت بھی کرتے ہیں اور درد بھی دیتے ہیں۔۔؟؟
محبت کرنے والے دغا کیوں کرتے ہیں نجیب۔۔؟"
نجیب کے چہرے پر جیسے ہی ہاتھ رکھے تھے نجیب کی انگلیوں نے اسکی آنکھوں کے آنسو صاف کئیے تھے
چہرے کے درمیان وہ تھوڑا سا فاصلہ بھی نجیب نے کم کردیا تھا
"جو محبت میں دغا کرتے ہیں ان کا انجام بھی تو مجھ جیسا ہوتا ہے نہ۔۔؟؟
تنہا ئی اکیلا پن نہ بیوی نہ محبت نہ اولاد۔۔میں۔۔۔ کچھ بھی نہیں رہا نسواء۔۔ شاید ہی طلاق تک سروائیو کرپاؤں۔۔ کہیں ایسا نہ ہو کہ آپ طلاق سے پہلے بیوہ ہو۔۔"
نسواء نے بےتحاشہ تلخ بولتے ہوئے ان ہونٹوں کو خاموش کردیا تھا اپنے لبوں سے۔۔
پھر اس کمرے میں کافی دیر تک انکی سانسوں کی سرگوشیاں گونجتی رہی تھی۔۔۔
وہ جو گمراہی کے بعد ایک ہوئے تھے۔۔۔ وہ جو آج جدائیوں کے بعد ملے تھے۔۔
۔
نسواء کے آنسوؤں نے نجیب کی سرگوشیاں نے روم ٹمپریچر کو اور ہائی کردیا تھا ۔۔۔
۔
ان خوبصورت لمحات کی خاموشی نے انہیں آنے والے طوفان کا واضح پیغام پہنچا دیا تھا۔۔۔